قائد اعظم ٹرافی فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کے چھٹے راونڈ میں بھر پور مقابلے متوقع

سنٹرل پنجاب اور سندھ نیشل اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہونگے، یہ میچ نہ صرف پاکستان میں نشر کیا جائے بلکہ دیگر ممالک کے لیے اسٹرمنگ کی سہولت بھی میسر ہو گی

منگل 1 دسمبر 2020 12:16

قائد اعظم ٹرافی فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کے چھٹے راونڈ میں بھر پور مقابلے متوقع
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 دسمبر2020ء) قائد اعظم ٹرافی کو ملکی سطح میں پریمیئر ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کی حیثیت حاصل ہے،اس ٹورنامنٹ میں چھ ٹیموں کے مابین پہلی دو پوزیشنز کے لیے سخت مقابلہ ہو رہا ہے۔
پانچویں راونڈ کے اختتام پر پوائنٹس ٹیبل پر پہلےنمبر پر موجود سدرن پنجاب 74 پوائنٹس پر ناردرن  کے ساتھ برابر ہے،خیبرپختوخواہ اور بلوچستان بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں ، دونوں ٹیموں کے 67،67پوائنٹس ہیں۔


سندھ کی ٹیم 60 پوائنٹس کےساتھ پانچویں پوزیشن پر موجود ہے،سنٹرل پنجاب کی ٹیم جو اپنے ٹائٹل کا دفاع بھی کر رہی ہے ابھی تک ٹورنامنٹ میں کوئی میچ نہیں جیت سکی اس لیے پوائنٹس ٹیبل میں آخری پوزیشن پر موجود ہے۔
پانچویں راونڈ میں کرکٹ کے زبردست مقابلے دیکھنے کو ملے، تین ڈرا میچز میں  دو میچآخری لمحات سنسنی خیز انداز میں ڈرا ہوئے۔

(جاری ہے)

اب چھٹے راونڈ میں بھی  بہترین کھیل دیکھنے کو ملےگا۔

اس راونڈ میں پانچ بہترین ٹیمیں پوائنٹس کی بنیاد پر اوپر آئیں گی۔ دوسری طرف سنٹرل پنجاب اپنی پوزیشن کو بہتر کرنے کے لیے بے چین ہے۔
سدرن پنجاب بمقابلہ ناردرن یوبی ایل اسپورٹس کمپلیکس
اس راونڈ میں سدرن پنجاب اور ناردرن کے پاس  ایک دوسرے کو پوائنٹس پر شکست  دینے کا موقع موجود ہے،دونوں ٹیمز میں 0.07رن ریٹ کا فرق ہے۔
ناردرن 13 پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد اس مرحلے میں داخل ہوا ہے، پانچویں راونڈ میں یہ کسی بھی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ پوائنٹس ہیں اور یہ امید کی جاسکتی ہے یہ ایک رجحان بن جائے۔


ناردرن نے خیبر پختوخواہ کے خلاف ڈرا میچ کھیل کر یہ ثابت کیا کہ اس سیزن میں انکی ٹیم نے شاندارمیچ کھیلے ہیں۔
‏ناردن کی ٹیمحریف ٹیم کی آخری وکٹ لینے میں ناکام رہی ،محمدوسیم جونئیر اور ارشد اقبال نے دباؤ میں 22 منٹ بیٹنگ کر کے ناردرن کو 16 پوائنٹس حاصل کرنے کی بجائے 5 پوائنٹس حاصل کرنے دیئے ۔
‏کپتان نعمان علی نے آخری میچ میں  6 وکٹیں حاصل کیں ۔

وہ  ناردرن کی بولنگ کو ایک بار پھر لیڈ کریں گے ۔ 34 سالہ نعمان علی نے گزشتہ سیزن میں  سب سے زیادہ وکٹیں  حاصل  کی تھیں اس سیزن میں خیبر پختونخواہ کے ساجد خان سے ایک وکٹ پیچھے ہیںجنہوں نے اس سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہو ئی ہیں ۔
‏ ناردرن کے تین بیٹسمینوں فیضان ریاض ، محمد نواز اور ڈبیو کرنے والے عمیر مسعود نے سنچریاں اسکور کی ہیںجبکہ آصف علی اور  ناصر نواز نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب ہو ئے۔

بیٹنگ فارم کی وجہ سے ناردرن کے لیے یہ ممکن ہوا کہ انہوں نے خیبر پختونخواہ کے خلاف زیادہ سے زیادہ  بیٹنگ پوائنٹس حاصل کیے۔
‏سدرن  پنجاببھی چھٹا راونڈ  سنٹرل پنجاب  کے خلاف  سنسنی خیز  میچ ڈرا  کرنے کے بعد کھیل رہی ہے ۔ حریف ٹیم کی طرح سدرن پنجاب کے بولرز بھی اپنی حریف  ٹیم کی آخری وکٹ حاصل کرنے  میںناکام رہے  اب ان کی کوشش ہو گی جو پوائنٹس انہوں نے مس کیے ہیں وہ حاصل  کر سکیں ۔

سدرن پنجاب کی ٹیم نے پہلی اننگز میں  سات وکٹوں کے نقصان پر  527 رنز بنائے تھے ۔ سلمان علی آغا اور محمد عمران نے سنچریاں بنائیں ۔ جبکہ زین عباس ، عمر صدیق اور سیف بدر نے نصف سنچریاں اسکور کیں ۔
‏ سدرن پنجاب کے کپتان عمر لیگ اسپنر زاہد محمود پر انحصار کریں گے ۔ دادو میں پیدا ہونے والے 33 سالہ زاہد محمود21.25 کی اوسط سے سیزن میں اب  تک 32 وکٹیں اپنے نام کر چکے ہیں جن میں  اننگز میں دو مرتبہ پانچ پانچ وکٹیں بھی شامل ہیں ۔

ان میں سے ایک مرتبہ پانچ وکٹیں انہوں نے اپنے آخری میچ میں حاصل کیں ۔
خیبر پختونخواہ بمقابلہ بلوچستان ، اسٹیٹ بنک اسٹیڈیم
بلوچستان کے خلاف پہلے میچ میں شکست کے بعد خیبر پختوانخواہ نے شاندار کم بیک کیا ہے ۔ اس وقت خیبر پختونخواہ پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر ہے۔  خیبرپختونخواہ نے اگلے چار میچز میں دو  میچز میں کامیابیاںحاصل کیں جبکہ دو میچز ڈرا ہو ئے ۔


‏ ٹیم نے  گزشتہ راونڈ میں ورسٹائل کھیل کا مظاہرہ کیا جب حریف ٹیم نے 390 رنز کا ٹارگٹ  سیٹ کیا ۔   اس دوران ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں نے  جارحانہ کھیل پیش کیا  جبکہ مڈل اور لوئر آرڈر نے اس وقت  دفاعی حکمتعملی کا مظاہرہ کیا جبکہ دوسری ٹیم کے بولرز نے  مومنٹم حاصل کرنا شروع کیا ۔
‏ کپتان خالد عثمان نے پہلی فرسٹ کلاس سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا ۔

جبکہ اسرار اللہ اور مصدق احمد نے بڑَے ٹارگٹ کے ہدف میں مضبوط بنیاد رکھی ۔ جس کی بنیاد پر میچ ڈرا ہوا  بیٹسمینوں کا اوپننگ اسٹینڈ 155 رنز کا رہا ۔ دونوں بیٹسمین  دو دو نصف سنچریاں اسکور کر چکے ہیں اب ان کی کوشش ہو گی کہ وہ اپنی اننگز کو تین ہندسوں تک لے کر جائیں ۔ بلوچستان کو آف اسپنر ساجد خان سے خطرہ ہو گا ،جنہوں نے گزشتہ میچ میں 8 وکٹیں حاصل کیں ،جس میںسے5 وکٹیں دوسری اننگزمیں حاصل کیں ۔

ساجد خان  سب سے زیادہ 36 وکٹیں  حاصل کر چکے ہیں انہوں نے  وکٹیں  23.86کی اوسط سے حاصل کی ہیں ۔
بلوچستان کے اوپنر بسمہ اللہ خان  کو  اپنی فارم میں واپس آنےکےلیےبہترین موقع ملا ہے ۔ انہوں نے پہلے میچ میں 118 رنز کی  اننگز کھیلی اس کے بعد  ان  کی بیٹنگ فارم متاثر کن نہ رہی ۔
‏ اکبر الرحمان کا بھی فارم میں آنا بلوچستان  کے لیے خوش آئند ہے ۔

مڈل آرڈر نے گزشتہ میچ میں 164 اور 76 رنز کی اننگز کھیلیں ۔ وہ  ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کی جانب سے سب سےزیادہ رنز بنانے والے  بیٹسمین بن گئے ہیں ۔
‏ ایاز تصور نے پچھلے  میچ میں تیسری سنچری اسکور کی وہ اپنی فارم برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے ۔
‏بلوچستان کے کپتانعمران فرحت کی نظریں  کاشف بھٹی  پر مرکوز ہوں گی کہ وہ  بیٹنگ اور بولنگ کے ساتھ  ٹیم میں توازن قاَئم کریں ۔

34 سالہ کاشف بھٹی تین نصف سنچریوں کی مدد سے 38 کی اوسط سے 266 رنز بنا چکے ہیں ۔ بلوچستان کی جانب سے 5  میچوں میں سب سےزیادہ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں ۔ ان کی وکٹوں کی تعداد 17 ہے ۔
‏سنٹرل پنجاب بمقابلہ سندھ ،نیشنل اسٹیڈیم
‏فینز کو  نیشنل اسٹیڈیم میں  سخت حریف ٹیموں سنٹرل پنجاب اور سندھ کی ٹیموں کے درمیان  براڈ کاسٹ میچ دیکھنے کا موقع ملے گا ۔

یہ میچ پی سی بی یو ٹیوب چینل پر بھی دنیا  بھر میں دیکھا جا سکے گا ۔
‏ سندھ  نے  ایونٹ میں واحد کامیابی سنٹرل پنجاب کے خلاف ہی حاصل کی ہو ئی ہے ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے راونڈ کا میچ یہاں ہی کھیلا گیا تھا ۔  سنٹرل پنجاب نے میچ کے آخری روز ڈیکلیریشن کا بہادر فیصلہ کیا اور سندھ نے مطلوبہ ہدف حاصل کیا ۔
‏ ٹارگٹ  کے حصول کو سعود شکیل نے ممکن بنایا  جو اب تک دو سنچریاں اور دو ہی نصف سنچریاں اسکور کر چکے ہیں ۔

وہ پانچ میچوں  میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں ۔
‏ 25 سالہ سعود شکیل نے  64.11 کی اوسط سے 577 رنز بنائے ہیں ۔ سنٹرل پنجاب کے  لیے سعود شکیل کی وکٹ بہت قیمتی ہو گی ۔ 22 سالہ عمیر بن یوسف نے ٹورنامنٹ کے وسط میں فارم  حاصل کی ہے ۔ وہ ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کی جانب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بیٹسمین ہیں ۔ دائیں ہاتھ کی بیٹسمین نے چار میچز میں 378 رنز بنائے ہیں ۔

ان میں دو متاثر کن سنچریاں بھی شامل ہیں جو آخری دو میچز میں بنائیں۔
‏تابش خان سندھ کی بولنگ کو لیڈ  کرنا جاری رکھِیں گے ۔ وہ اب تک 16 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں وہ زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے پیسرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں ۔ اس  سے قبل جب یہ دونوں ٹیمیں مد مقابل تھیں تو تابش   خان نے 44 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کی تھیں ۔
‏ سنٹرل پنجاب جو کہ پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت سب سے آخر پر موجود ہے اس کے لیے مثبت چیز یہ ہے کہ کپتان حسن علی ایکشن میں واپس  آ گئے ہیں ۔

انہوں نے  پچھلے میچ میں 23 اوورز پھینکے اور تین وکٹیں بھی حاصل کیں ۔ انہوں نے نصفسنچری بنا کر اپنی بیٹنگ سے بھی متاثر کیا ۔
‏ دفاعی چیمپئینسنٹرل پنجاب کی ٹیمیہ امید کر رہی ہو گی کہ نیشنل اسٹیڈیم میں واپسی کے بعد ان کی قسمت بھی بدلے گی ۔  سنٹرل پنجاب کی ٹیم اب تک پانچ میچز میں 30 پوائنٹس اکٹھے کر سکی ہے ۔
‏لیفٹ آرم پیسر وقاص مقصود فاسٹ بولرز میں سب سےزیادہ 17 وکٹیں لے چکے ہیں ۔

ان کی اوسط 27.06 ہے ۔ کپتان حسن علی امید لگائے ہو ئے ہیں کہ ان کے بِیٹسمین  اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔  اس وقت تک  سنٹرل پنجاب کا کوئی بیٹسمین سنچری اسکور نہیں کر سکا ہے ۔
‏عثمان صلاح الدین نے سنٹرل پنجاب کی جانب سے سب سے زیادہ 324 رنز بنائے ہیں ۔  ان کا بہترین اسکور 76 رنز  ہے ۔ دوسرے نمبر محمد سعد موجود ہیں  جنہوں نے 27.50  کی اوسط سے275رنز بنائے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں