کرک میں خوفناک تصادم‘ فلائنگ کوچ میں سوار 6خواتین سمت 16 مسافر جل کر جاں بحق

کرک کے قریب انڈس ہائی وے پر مسافر کوچ اور ڈبل ڈور پک اپ کے درمیان خوفناک تصادم فلائنگ کوچ میں گیس سلنڈر پھٹنے سے اگ بھڑک اٹھی

بدھ 6 فروری 2019 13:24

کرک میں خوفناک تصادم‘ فلائنگ کوچ میں سوار 6خواتین سمت 16 مسافر جل کر جاں بحق
کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2019ء) کرک کے قریب انڈس ہائی وے پر تبی خواہ کے قریب مسافر کوچ اور ڈبل ڈور پک اپ کے درمیان خوفناک تصادم فلائنگ کوچ میں گیس سلنڈر پھٹنے سے اگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق فلائنگ کوچ میں سوار 6خواتین سمت 16 مسافر جل کر جاں بحق ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ بدھ کی صبح تقریباساڑھے نو بجے اس وقت پیش آیا جب مسافر فلائنگ کوچ ڈی ائی خان سے پشاور جارہی تھی کی مخالف سمت سے آنے والی ایک ڈبل ڈور پک اپ ست ٹکرا گئی۔

فوی طور پر حادثہ کی وجہ معلوم نہ ہوسکی تاہم حادثہ کے باعث فلائنگ کوچ میں نصب سی این جی سلنڈر میں آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری کوچ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے باعث کوچ میں سوار مسافر پھنس کر آگ کی زد میں آگئے اور چھ خواتین سمیت سولہ مسافر جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

آگ اتنی اچانک لگی کہ کسی کو جان بچانے کا موقع نہیں مل سکا تاہم اطلاعات کے مطابق ڈرائیور سمیت دو افراد نے چھلانگ لگا کر جان بچائی۔

حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد نے فوری طورپر جائے حادثہ پر پہنچ کر اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیاں شروع کردیں اور برتنوں میں پانی لاکر آگ بجھانے کی کوشش کرتے رہے۔ اطلاعات کے مطابق مقامی خواتین نے بھی امدادی کاروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اس موقع پر فضا انتہائی سوگوار تھی اور ہر طرف چیخ و پکار کی آوازیں تھیں۔ بعدازاں سینکڑوں مقامی افراد نے مقامی انتظامیہ کی جائے حادثہ پر بر وقت نہ پہنچنے کے خلاف مشتعل ہوکر احتجاج کرتے ہوئے انڈس ہائی وے کو کئی گھنٹوں کو بلاک کئے رکھا جس کی وجہ سے انڈس ہائی وے پر چھوٹی بڑی گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

مظاہرین سے مذاکرات کے لئے تحصیل ناظم عبدالوہاب اور دیگر رہنما سمیت ڈی پی او کرک بھی پہنچ گئے۔ آخری اطلاعات (دن بارہ بجی) تک مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے تھے۔ادھر ڈپٹی کمشنر کرک عابد اللہ خان نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ تمام مشینری اور فائر بریگیڈ فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچادیا تھا لیکن حادثہ کی نوعیت ہی ایسی تھی جس سے بہت جانی نقصان ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں ہنگامی حالت کا نفاذ کیا گیا اور تمام ضلعی مشینری کو ہائی الرٹ کیا گیا۔ ایمبولینسز جائے حادثہ پر پہنچائی گئیں اور جتنا ممکن تھا وہ تمام اقدامات اور انتظامات بر وقت کئے گئے تھے۔

کرک میں شائع ہونے والی مزید خبریں