پہلے بھی جونیئر ٹیم کی کوچنگ سے قومی ٹیم کو بہترین کھلاڑی دئیے ،اب بھی پانچ سے چھ بہترین کھلاڑیوں کی کھیپ مہیا کرونگا‘ اعجاز احمد

میرے پاس آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی بائونسی پچز کا وسیع تجربہ ہے،اسے نوجوان کھلاڑیوں میں منتقل کرناہے کوشش ہے کھلاڑیوں کو اپنی اننگز بلڈ کرنے کی تکنیک سکھائوں ،بورڈ کی توقعات پر پورا اتروں گا‘ انڈر19ہیڈ کوچ کی پریس کانفرنس

پیر 26 اگست 2019 20:38

پہلے بھی جونیئر ٹیم کی کوچنگ سے قومی ٹیم کو بہترین کھلاڑی دئیے ،اب بھی پانچ سے چھ بہترین کھلاڑیوں کی کھیپ مہیا کرونگا‘ اعجاز احمد
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اگست2019ء) انڈر19کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد نے کہا ہے کہ پہلے بھی جونیئر ٹیم کی کوچنگ کے دوران قومی ٹیم کو کئی بہترین کھلاڑی فراہم کر چکاہوں اور اب بھی کوشش ہے کہ تین سالہ معاہدے کے دوران قومی ٹیم کو پانچ سے چھ بہترین کھلاڑیوں کی کھیپ مہیا کروں،نوجوان کھلاڑیوں میں ڈسپلن ، فٹنس اور انہیں ذہنی طو رپر مضبوط کرناہے تاکہ وہ قومی ٹیم کاحصہ بن کرمشکل صورتحال سے نبرد آزما ہو سکیں ،میرے پاس آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی بائونسی پچز کا وسیع تجربہ ہے اور میں نے اسے نوجوان کھلاڑیوں میں منتقل کرناہے ۔

قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعجاز احمد نے کہا کہ اعتماد کا اظہار کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں اور میرے کندھوںپر جو ذمہ داری ڈالی گئی ہے اسے بھرپور طریقے سے نبھانے کی کوشش کروںگا ۔

(جاری ہے)

میں خود بھی انڈر 19کھیل کر قومی ٹیم میں آیا تھا اس لئے میں اس عمر کے بچوںکے ذہن کو اچھی طرح سمجھتا ہوں کہ انہیں مستقبل میں کیسے لے کر جاناہے ۔

انڈر19کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا اپنا ہی لطف ہے اور نوجوان کھلاڑیوں میں سے ٹیلنٹ تلاش کرنے میں مزہ آتاہے اور میں ایسی پراڈکٹ تیار کروں گا جو مستقبل میں پاکستان کے کام آئے ۔ میں نے پہلے بھی یہ ذمہ داری نبھائی ہے اور اب بھی اسے پورا کر کے دکھائوں گا ۔ میں نے بورڈ سے پیکج کیلئے کوئی بات نہیں کی لیکن یہ یقینا اچھا پیکج ہوگا ۔ہمیں اس ملک نے بہت کچھ دیا ہے اب اس ملک کو واپس کرنے کا وقت ہے۔

میں نے پہلے بھی اظہر علی ، اشد شفیق ، بابر اعظم ، احمد شہزاد اور عمر اکمل جیسے کھلاڑی تیار کئے او راب بھی میر اخواب ہے کہ قومی ٹیم کو ایسے ہی کھلاڑی تیار کر کے دوں ۔ مجھے امید ہے کہ میں اپنے تین سالہ معاہدے میں پانچ سے چھ کھلاڑی ایسے تیار کر لوں گا جو مستقبل میں قومی ٹیم کا حصہ ہوں گے ۔ میں اپنی یہ ذمہ داری پوری کروں گا تو اپنی جاب کو جسٹی فائی کر سکتا ہوں۔

میں نے پہلے بھی نو سال کوچنگ کی ہے اور ڈلیور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ بورڈ مجھے انڈ16کے میچز دیکھنے بھی بھیجے کیونکہ انڈر 16اورانڈر19ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ میں ان کھلاڑیوں کی کمزوریاں دیکھوں گا اور پھر انہیں دور کرناہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے دور میں جاوید میانداد، انضمام الحق اور دیگر ایسے کھلاڑی تھے جو 25سکور کر لیتے تھے تو ہمیں یقین ہوتا تھاکہ اب یہ لمبی اننگز کھیلیں گے اور پیچھے آنے والے کھلاڑیوں کیلئے دبائو نہیں ہوتا تھا۔

میری بھی یہ کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کو اپنی اننگز بلڈ کرنے کی تکنیک سکھائوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں آخری بار بھی انڈر 19ورلڈ کپ میں ٹیم کے ساتھ ذمہ داریاں نبھا چکا ہوں ۔اس کے علاوہ میںبطور کھلاڑی آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اورجنوبی افریقہ کی کنڈیشنز سے واقف ہوں اورمیں واحد کھلاڑی ہوں جس نے آسٹریلیا میں چھ سنچریاں سکور کیں ،میں اپنے تجربے کو نوجوان کھلاڑیوں میں ٹرانسفر کرنا چاہتا ہوںتاکہ انہیں قومی ٹیم میں شمولیت کے بعد کوئی مسئلہ درپیش نہ ہو ۔

انہوںنے کہاکہ میں نے ستمبرسے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنی ہیں ، آگے ورلڈ کپ کا ایونٹ ہے اور اس کیلئے میرے پاس ٹائم ہے ،میں بہترین کھلاڑیوں کی نشاندہی کر کے ان پر محنت کروں گا او ربہترین ٹیم تیار کر کے لے جانا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں کھلاڑیوں کی اس طرح تیاری چاہتاہوں کہ جو ہر فارمیٹ کیلئے پرفارم کریں اور ان کی کارکردگی کی جھلک نظر آئے۔

کرک میں شائع ہونے والی مزید خبریں