کرک میں گیس سمیت دیگربنیادی سہولیات کی فراہمی کوفوری ممکن نہ بنایاگیا،توگیس پائپ لائن کواحتجاجاًبندکردیاجائے گا،کرک میں گیس کے 40کنویں ہیں اسکے باوجودکرک کے 7لاکھ مقامی افرادکو رائلٹی سے محروم رکھا گیا،کرک رائٹس موو منٹ کے زیر اہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء کا متفقہ فیصلہ

جمعہ 24 فروری 2017 20:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2017ء) کرک رائٹس موو منٹ کے زیر اہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء نے واضح کیاہے کہ ضلع کرک میں گیس سے متعلق تمام مسا ئل بجلی،پانی سمیت دیگربنیادی سہولیات کی فراہمی کوفوری ممکن نہ بنایاگیا،توگیس پائپ لائن کواحتجاجاًبندکردیاجائے گا۔کرک میں گیس کے 40کنویں موجودہیں جہاں سے صوبے سمیت ملک کے دیگرحصوں کوگیس مل رہی ہے لیکن اسکے باوجودکرک کی7لاکھ مقامی افرادکو رائلٹی سے محروم رکھا گیاہے ،جوکہ سراسرزیادتی کے مترادف ہے ۔

ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پشاورپریس کلب میں منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس سے مقرررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنماء مہرسلطانہ،عوامی نیشنل پارٹی سے شازیہ اورنگزیب،تحریک انصاف کے شمس الرحمن،اے این پی( ولی )کے محسن علی خان ،اولسی تحریک کے بانی ڈاکٹرسیدعالم محسود،مستقبل پاکستان کے روشن خٹک سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دیگر مقرررین کا کہناتھاکہ کرک میں گیس کے 40کنویں موجودہیں جہاں سے صوبے سمیت ملک کے دیگرحصوں کوگیس مل رہی ہے اوردیگرقدرتی وسائل سے 500ارب روپے سالانہ قومی خزانہ کومل رہے ہیں لیکن اسکے باوجودکرک کی7لاکھ مقامی افرادکونہ صرف رائلٹی سے محروم رکھا گیاہے جوکہ آئینی طورپروہاں کے عوام کابنیادی حق ہے لیکن کرک کے عوام اپنے اس حق سے محروم ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ان علاقوں میں گیس پیداہونے کے با وجودجان بوجھ کرگیس پریشرانتہاہی کم ہے جس سے علاقے کے عوام کومشکلات کاسامناہے۔جبکہ علاقے میں پانی،بجلی،بے روزگاری طلبہ کو اُنکے درپیش مسائل سمیت دیگربنیادی سہولیات بھی انہیں نہیں مل رہے ہیں ابھی بھی کرک کے بعض علاقوں میں پانی20 روپے فی ٹین کا کنستر فروخت ہوتے ہیں انہوں نے کرک کے طالبعلموں کیلیئے سکالرشپ کی فراہمی کابھی مطالبہ کیااوردھمکی دی کہ اگر کرک کے عوام کے مذکورہ مسائل حل نہ کیئے گئے تو گیس پائپ لائن بند کر کے بھر پور احتجاج کرینگے۔

متعلقہ عنوان :

کرک میں شائع ہونے والی مزید خبریں