پیپلز پارٹی کی حکومت کبھی ایسا کرنے کا سوچ نہیں سکتی ،سندھ کے مظلوم اور محکوم عوام کی آواز ہر اعلیٰ فورم تک پہنچائیں گے، سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے، مسلسل 8 ، 10 دن سے سندھ کے کسی نہ کسی ضلع میں مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں ،اپوزیشن والوں کو پتہ ہے کہ یہ ظلم کون کر رہا ہے، وہ نام نہیں بتاتے، ہم سندھ کے سپوت ہیں، سندھ کے لوگوں نے ہی پیپلز پارٹی کو منتخب کیا ،سندھ کے ہر ایشو پر ہم واضح حکمت عملی اختیار کرتے ہیں، ان مسخ شدہ لاشوں کے معاملے پر ہم وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کریں گے

سندھ کے وزیر جیل خانہ جات منظور حسین وسان کاسندھ اسمبلی میں امن وامان کی صورت حال پربیان

جمعہ 5 دسمبر 2014 22:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء) سندھ کے وزیر جیل خانہ جات ، معدنیات و معدنی ترقی اور اینٹی کرپشن منظور حسین وسان نے صوبے میں لاپتہ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کبھی ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ہے ۔ ہم سندھ کے مظلوم اور محکوم عوام کی آواز ہر اعلیٰ فورم تک پہنچائیں گے اور سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے ۔

وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں امن وامان کی صورت حال کے حوالے سے بیان دے رہے تھے ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن نصرت سحرعباسی نے بھی مسخ شدہ لاشیں ملنے پر سخت احتجاج کیا ۔ وہ اس معاملے پر قرار داد بھی پیش کرنا چاہتی تھیں ۔ ان کے علاوہ نیشنل پیپلز پارٹی کے مسرورخان جتوئی بھی قرار داد لانا چاہتے تھے لیکن اسپیکر نے اجازت نہیں دی ۔

(جاری ہے)

منظور حسین وسان نے کہا کہ مسلسل 8 ، 10 دن سے سندھ کے کسی نہ کسی ضلع میں مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں ۔اپوزیشن والوں کو پتہ ہے کہ یہ ظلم کون کر رہا ہے لیکن وہ نام نہیں بتاتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے سپوت ہیں ۔ سندھ کے لوگوں نے ہی پیپلز پارٹی کو منتخب کیا ہے ۔ سندھ کے ہر ایشو پر ہم واضح حکمت عملی اختیار کرتے ہیں ۔ ان مسخ شدہ لاشوں کے معاملے پر ہم وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ وہ کبھی اس طرح کا کوئی کام کرے ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت یہ برداشت نہیں کر سکتی ہے کہ سندھ کے نوجوانوں کے ساتھ زیادتی ہو ۔ مسخ شدہ لاشوں کے مسئلے پر پورے سندھ کا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم ان لوگوں تک پہنچیں ، جو ہمیں یہ لاشیں دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا کوئی قصور ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔

کسی بے گناہ کو قتل کرنے کی قانون اجازت نہیں دیتا ۔ پیپلز پارٹی یہ بات برداشت نہیں کرے گی ۔ قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ سندھ میں نوجوانوں کو مارا جا رہا ہے ۔ اگر ان کا کوئی جرم ہے تو انہیں پکڑ کر عدالت میں لایا جائے اورجرم ثابت ہونے پر انہیں سزا دی جائے لیکن انہیں کسی جرم کے بغیر ٹارچر کرکے ماردینا اور ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنا بہت بڑا ظلم ہے ۔

حکومت ، انتظامیہ ، پویس اور ایجنسیاں خاموش ہیں ۔ سندھ میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے ۔ حکومت اس حوالے سے ایجنسیز کے ساتھ بات کرے ۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ کراچی سے کشمور تک لوگ چیخ رہے ہیں اور دھاڑے مار رہے ہیں ۔ ماوٴں کے نوجوان بچے گم کر دیئے جاتے ہیں ۔ پھر ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ حیران ہیں کہ وہ کس ریاست میں رہ رہے ہیں ۔

ہر طرف لاشیں ہی لاشیں ہیں ۔ عدالتیں ، پولیس اور تھانے تماشہ دیکھ رہے ہیں ۔ پتہ نہیں کون لوگ ہیں ، جو نوجوانوں کو لے جاتے ہیں اور پھر ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دی جاتی ہیں ۔ کیا سندھ کے باسیوں کا یہی مقدر ہے ۔ ہم اپنی دھرتی پر غیر محفوظ ہو گئے ہیں ۔ حکومت سو رہی ہے ۔ ہمارے صوبے کو بلوچستان نہ بنایاجائے ۔

کاریاں والا میں شائع ہونے والی مزید خبریں