کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ،منظور حسین وسان ، اینٹی کرپشن کے 1336 کیسز کا اندراج ہوا جن میں سے 862 کیسز پر فیصلے ہوچکے ہیں،وزیر برائے اینٹی کرپشن سندھ

جمعرات 17 اپریل 2014 19:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2014ء) سندھ میں اب تک اینٹی کرپشن کے 1336 کیسز کا اندراج ہوا ہے جن میں سے 862 کیسز پر فیصلے ہوچکے ہیں جبکہ 474 کیسز زیر التوا ہیں۔ 67 اینٹی کرپشن افسران کو بہتر کارکردگی نہ دکھانے پر شوکاز نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ 100 کے قریب 3 سال کی سروس مکمل کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کو اینٹی کرپشن سے واپس محکمہ پولیس بھیجا گیا ہے ۔

یہ بات جمعرات کو سندھ کے وزیر برائے اینٹی کرپشن ‘ جیل خانہ جات ‘ مائنز اینڈ منرل منظور حسین وسان کی زیر صدارت اپنے دفتر میں اینٹی کرپشن کیسز کے حوالے سے منعقد اجلاس کے بعد میڈیا کو بتائی گئی ۔ اجلاس میں چیئرمین اینٹی کرپشن مختیار حسین سومرو ‘ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ غلام حسین میمن ‘ آغا اعجاز پٹھان اور دیگر افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے منظور حسین وسان نے مزید بتایا کہ اجلاس میں اینٹی کرپشن کے افسران کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس سلسلے میں کوئی بھی دباؤقبول نہ کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ‘ ٹھٹھہ ‘ خیرپور اور نارا کے علاقے میں لاکھوں ایکڑ سرکاری اراضی جو کہ حقدار ہاریوں کو ملنی چاہئے تھی وہ ریونیو افسران اور پٹواریوں کی مدد سے جعلی ناموں پر الاٹ کی گئی ہے اور مذکورہ زمینیں مختلف کمپنیوں کوبیچ کرحکومت سندھ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے ۔

اسی طرح کراچی میں بھی سرکاری اراضی پر قبضے کئے گئے ہیں اینٹی کرپشن ان تمام معاملات کی انکوائری کررہی ہے ۔ منظور حسین وسان نے مزید کہا کہ گڈ گورننس اور عام آدمی کی فلاح و بہبود اور سرکاری محکموں سے کرپشن کے خاتمے کے لئے ہمیں آخری حد تک جانا پڑا تو جائیں گے لیکن اس سلسلے میں کسی سے بھی رعایت نہیں کی جائے گی ۔ اجلاس میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے مسائل ‘ بجٹ پراسیکیوشن اور کیسز کی رفتار کا جائزہ بھی لیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

کاریاں والا میں شائع ہونے والی مزید خبریں