توانائی بحران کی بڑی وجہ کرپشن اور بدانتظامی

اتوار 26 مئی 2013 23:45

کشمور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مئی۔2013ء) ملک میں جاری توانائی بحران کی اہم وجہ بدانتظامی اور مبینہ کرپشن ہے۔ سولہ سو اڑسٹھ میگاواٹ پیداوار کے حامل گدو تھرمل پاور پلانٹ سے اب صرف چھ سو اسی میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ دریائے سندھ کے کنارے پر واقع گدو پاور سٹیشن پاکستان کا سب سے بڑا تھرمل پاور ہائوس ہے جس کی پیداواری صلاحیت سولہ سو اڑسٹھ میگاواٹ ہے لیکن گزشتہ کئی برسوں کے دوران ورکنگ پوزیشن یونٹس کی رپیئرنگ کے لئے بازاری اور ناقص مٹیریل استعمال کے استعمال کی وجہ سے اس کی پیداواری صلاحیت میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔

یہی نہیں ناقص میٹریل کے استعمال سے نا صرف اس پاور سٹیشن کی اعلیٰ معیار کی غیر ملکی مشینری بھی خراب ہو رہی ہے بلکہ پیداواری صلاحیت بھی بُری طرح متاثر ہو رہی ہے جس کی وجہ سے اس کے یونٹس کا بند ہو جانا معمول بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

اعلیٰ افسر یونٹس بند ہوجانے کو محض فنی خراب کا نام دیکر معاملے سے جان چھڑا لیتے ہیں۔ گدو تھرمل پاور سٹیشن کا یونٹ نمبر چار مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ اس یونٹ کا جنریٹر اور ٹربائن بھی راکھ میں بدل چکے ہیں۔ بدانتظامی اور مبینہ کرپشن کی وجہ سے گدو تھرمل پاور سٹیشن کی پیداوار اب صرف چھ سو اسی میگاواٹ رہ گئی ہے۔ وزارت بجلی پانی کے حکام کو شاید فرصت نہیں کہ وہ ایسے تھر مل پاور اسٹیشنز میں ہونیوالی بدعنوانیوں کا نوٹس لے سکیں۔

متعلقہ عنوان :

کشمور میں شائع ہونے والی مزید خبریں