کھادڈیلرز کاکھادوں کی قیمتوں میں 4سو روپے فی بوری اضافہ، حکومت فوری نوٹس لے‘صدرکسان بورڈ

کھادوں پر دی جانے والی کروڑوں روپے کی سب سڈی کسانوں کو نہیں مل رہی۔ 70فیصد آبادی کی ضروریات پوری کرنے والا شعبہ بھی حکمرانوں کی بے حسی اور نااہلی کا شکار ہوکر قریب المرگ ہے‘کسان بورڈ پاکستان کے صدر چوہدری نثار احمد ،سیکرٹری شوکت چدھڑ کا کسان اجتماع سے خطاب

بدھ 23 اکتوبر 2019 14:21

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) کھادڈیلرز کاکھادوں کی قیمتوں میں 4سو روپے فی بوری اضافہ، حکومت فوری نوٹس لے۔کھادوں پر دی جانے والی کروڑوں روپے کی سب سڈی کسانوں کو نہیں مل رہی۔ 70فیصد آبادی کی ضروریات پوری کرنے والا شعبہ بھی حکمرانوں کی بے حسی اور نااہلی کا شکار ہوکر قریب المرگ ہے۔ان خیالات کا اظہار جے آئی کسان بورڈ پاکستان کے صدر چوہدری نثار احمد نے کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی محمد رمضان کے ہمراہ کسانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی کاشت سے قبل ہی ڈیلرز کی جانب سے ملک بھر میں ڈی اے پی، نائٹرو فاس اور یوریا کھاد کی قیمتوں میں فی بوری چار سو روپے تک اضافہ کرنا تشویش ناک اور قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

زرعی ادویات کے ڈیلرز اوردوکانداروں کے خود ساختہ اضافے سے کاشتکاروں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ ڈی اے پی کی قیمت 3400سے بڑھ کر 3800نائٹر و فاس2600سی3ہزار اوریوریا 1750سے 2640روپے تک فروخت ہورہی ہے۔

وفاقی و صوبائی حکومتیں کھادوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام دکھائی دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھادوں پر دی جانے والی کروڑوں روپے کی سب سڈی کا کسانوں کو کچھ فائدہ نہیں ہوا۔سب سڈی کا طریقہ کار انتہائی پیچیدہ ہے اور کسان سب سڈی لینے کیلیے کئی ماہ سے دھکے کھا رہے ہیں مگر انہیں ایک پائی بھی نہیں ملی۔ کسان رہنما وںنے کہا کہ موجودہ حکمران ہر محاذ ہر بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔

ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ حکومت کی جانب سے حالت بہتر بنانے کے دعوے اور وعدے بھی ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ملک کی آبادی کی 70فیصد تک ضروریات پوری کرنے والا شعبہ زراعت بھی حکمرانوں کی بے حسی اور نااہلی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔ انھوں نے کاشتکاروں کو خصوصی مراعات دینے ، پانی و بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ ریلیف فراہم کرنے اور درپیش مسائل کو کسانوں کی دہلیز پر حل کرنے تک اس شعبے میں بہتری نہیں کرسکتی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔ زبانی کلامی اقدامات سے کچھ نہیں ہوگا۔چوہدری نثار نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ہر سال کاشتکاروں کی محنت کا صلہ میڈل مین اڑالے جاتے ہیں جبکہ حکومت کھیتوں سے فصلیں اٹھانے کے دعوے تو بہت کرتی ہے مگر عملاً کچھ نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ زراعت دن بدن زوال پذیر ہوتی چلی جارہی ہے۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک شعبہ زراعت سے وابستہ افراد کو خصوصی مراعات فراہم کرتے ہیں۔ مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں معاملہ الٹ ہے ۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں