قصور، جڑی بوٹیوں سے متاثرہ کھیتوں کے چنے اور مسورکی پیداوار غیرمعیاری ہوتی ہے، محمدنویدامجد

پیر 24 فروری 2020 13:27

قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2020ء) ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع)قصورمحمدنویدامجدنے کاشتکاروں سے کہاہے کہ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے مسور کی فصل کی پیداوار 50فیصد جبکہ چنے کی فصل 25فیصد تک متاثرہوتی ہے لہذاوہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے فوری اقدامات یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسورکی فصل جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے بعض اوقات ناکام بھی ہوجاتی ہے کیونکہ جڑی بوٹیوں سے متاثرہ کھیتوں کے چنے اور مسورکی پیداوار غیرمعیاری ہوتی ہے جس کی مارکیٹ میں کم قیمت ملتی ہے اسلئے پہلی8 سے 10ہفتوں کے دوران فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھنا بہت ضروری ہوتاہے ورنہ جڑی بوٹیاں بیج لگاکر فصل کے بیجوں کے ساتھ مل سکتی ہیں اورکٹائی و گہائی کے دوران جڑی بوٹیاں مشکل کا باعث بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگرچہ چنے کی فصل میں کم و بیش وہ تمام جڑی بوٹیاں اگتی ہیں جوگندم میں بھی اگتی ہیں لیکن بعض جڑی بوٹیاں چنے کے اصل علاقہ (تھل ایریا) سے مخصوص ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چنے اور مسورکواگرپہلے 2ماہ جڑی بوٹیوں سے بچالیاجائے توبعدمیں اگنے والی جڑی بوٹیاں زیادہ نقصان کا باعث نہیں بنتیں۔ انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کیلئے فصلوں کے ہیر پھیرکا عمل تدریجاً تمام کاشتہ رقبہ پر دہرایا جائے اورچنے و مسورکی بجائے بعض رقبہ پر ایک سال اور بعض پر دوسرے سال برسیم‘لوسرن یاگندم کاشت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ مسور کے ایسے کھیت جن میں بکثرت جڑی بوٹیاں اگنے کا امکان ہو وہاں زمین کی تیاری کے وقت مٹی پلٹنے والا ہل چلا کر جڑی بوٹیوں کے زیادہ تر بیجوں کو زمین میں دبایاجائے۔ انہوں نے بتایا کہ ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ باتھ‘ مینا اور شاہترہ کے صرف وہ بیج اگ سکتے ہیں جو سطح زمین کے اوپر پڑے ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں