جو کام پولیس نہ کر سکی وہ عام عوام نے کر دکھایا

پولیس کی جانب سے جاری کیے جانے والے ملزم کے خاکے اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود شخص میں زمین آسمان کا فرق سوشل میڈیا صارفین نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مبینہ ملزم کی شناخت کر لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 11 جنوری 2018 13:52

جو کام پولیس نہ کر سکی وہ عام عوام نے کر دکھایا
قصور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جنوری2018ء) : قصور میں 7 سالہ ننھی زینب کے ساتھ جو ہوا اس نے پوری عوام کی آنکھیں اشکبار کر دی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کا خاکہ تیار کر لیا گیا جس کے بعد اب ملزم کی تلاش جاری ہے۔ لیکن افسوس یہ کہ جو پولیس کو نظر نہ آیا وہ سوشل میڈیا صارفین اور عام عوام کو واضح نظر آ گیا۔ پولیس کی جانب سے جاری کیا جانے والا خاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود شخص سے کسی طور بھی مماثلت نہیں رکھتا۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نے یہ سوال اُٹھایا تو بعد ازاں میڈیا چینلز پر بھی پولیس ذرائع سے خبر نشر ہوئی کہ پولیس کی جانب سے جاری کیا گیا ملزم کا خاکہ غلط ہے۔ ٹویٹر صارف کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے جاری کیے جانے والے خاکے اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود ملزم ، دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

(جاری ہے)

ایسے ہی کئی ٹویٹر صارفین نے بھی گذشتہ روز یہ نکتہ اُٹھایا۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ پولیس کی جانب سے جاری کیا جانے والا خاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود اصل ملزم سے توجی ہٹانے کا ایک حربہ ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود ملزم کی داڑھی ہے اور وہ خاکے میں موجود شخص سے یکسر مختلف ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری کیے جانے والے اس خاکے کے کیا محرکات ہیں؟
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین نے پولیس کا کام مزید آسان کر دیا ۔

سوشل میڈیا پر سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے صارفین نے مبینہ ملزم کی نشاندہی کر دی ۔ زینب کے والد نے لاہور آمد پر میڈیا سے گفتگو کی ، اس موقع پر ان کے عقب میں ایک شخص کھڑا تھا جو ہو بہو سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود ملزم جیسا معلوم ہوتا ہے۔ صارفین نے پولیس کی توجہ اس شخص کی جانب دلواتے ہوئے کہا کہ جاری کیے جانے والے خاکے میں موجود شخص کسی طور بھی اصل ملزم سے مشابہت نہیں رکھتا ۔

البتہ میڈیا سے گفتگو کے دوران زینب کے والد محمد امین کے عقب میں کھڑا یہ شخص مبینہ طور پر ملزم ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں زینب کو جس شخص کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے اس سے متعلق یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عین ممکن ہے وہ کوئی قریبی شخص ہی ہو ۔ کیونکہ اگر زینب اسے نہ جانتی تو وہ اس کے ساتھ اتنے پُر اعتماد طریقے سے کیوں جاتی ؟ دوسری جانب زینب کے والد نے بھی ملزم کے قریبی ہونے کا شک ظاہر کیا اور کہا کہ ملزم کوئی قریبی ہی تھا اسی لیے اس نے زینب کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا ، اگر قریبی نہ ہوتا تو وہ زینب کو کبھی قتل نہ کرتا۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں