زینب قتل کیس میں اہم پیشرفت، جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کر دیا

جے آئی ٹی کی دیگر متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقات، ایک ہی ملزم 8 کیسز میں مطلوب ہے مشکوک شخص کی مزید تصاویر منظر عام پر آ گئیں، تصاویر میں چہرہ واضح ہے، مجرم کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا کلو میٹر تک مقیم نوجوانوں کے ڈی این اے سیمپلز لینے کا آغاز

اتوار 14 جنوری 2018 19:46

زینب قتل کیس میں اہم پیشرفت، جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کر دیا
لاہور /قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2018ء) زینب قتل کیس میں اہم پیشرفت، جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کر دیا۔اتوار کو ایک نجی ٹی وی کے مطابقزینب قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کر دیا ہے۔جے آئی ٹی نے دیگر متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات ڈی پی او ہاس قصور میں 4 گھنٹے تک جاری رہی۔

ذرائع کے مطابق، ایک ہی ملزم 8 کیسز میں مطلوب ہے۔ مشکوک شخص کی مزید تصاویر منظر عام پر آ گئیں، تصاویر میں چہرہ واضح ہے، مجرم کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ 2 کلو میٹر تک مقیم نوجوانوں کے ڈی این اے سیمپلز لینے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔مشکوک شخص کی نئی تصاویر کی مدد سے مجرم کی پہچان آسان ہو گئی ہے۔ محلے داروں سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم، ننھی پری کے قتل کو 6 دن گزرنے کے باوجود درندہ نہیں پکڑا جا سکا۔ زینب کو لیکر جانے والے مشکوک شخص کی نئی تصاویر میں اسے عینک لگائے، گھنی داڑھی کے ساتھ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ مشکوک شخص کو 4 جنوری کی شام 7 بجے واردات کے بعد بھی اسی علاقے میں دیکھا گیا۔ننھی پری کے والدین مشکوک شخص کو پہچاننے سے قاصر ہیں۔ زینب کے والد کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کام کر رہی ہے، پیش رفت زیرو ہے مگر جلد خوشخبری ملنے کی امید بھی ظاہر کی جا رہی ہے۔

جے آئی ٹی دیگر شواہد اکٹھے کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ واقعے کے خلاف قصور میں سول سوسائٹی نے احتجاج کیا۔ شہر کے بازاروں اور گلی محلوں میں بینرز بھی لگ گئے ہیں۔آئی جی پنجاب کی سربراہی میں قصور کی پولیس لائن میں میٹنگ ہوئی جس میں ملزم کی گرفتاری اور تحقیقات کو آگے بڑھانے کا جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں