ملزم عمران کےحُلیہ بدلنےپرہی زینب کےماموں کوشک ہوگیا تھا،والد زینب کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 جنوری 2018 15:37

ملزم عمران کےحُلیہ بدلنےپرہی زینب کےماموں کوشک ہوگیا تھا،والد زینب کی گفتگو
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 جنوری 2018ء): قصور میں زیادتی کے بعد قتل دی جانے والی معصوم ننھی زینب کے والد محمد امین نے کہا ہے کہ ملزم عمران کےحُلیہ بدلنےپرہی زینب کےماموں کوشک ہوگیا تھا،ملزم عمران کا تعلق اہل خانہ سے نہیں،لیکن دیکھا ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق زینب زیادتی و قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران علی کی گرفتاری کے بعد زینب کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم عمران کو دیکھا ہوا ہے لیکن اس کا ہمارے خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تاہم محلے دار ہے۔محلے دارہونے کے ناطے وہ ہمارے خاندان کے تمام افراد کو جانتا ہوگا۔والد زینب کا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری سے متعلق پولیس نے تاحال ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم عمران کےحُلیہ بدلنےپرہی زینب کےماموں کوشک ہوگیا تھا،ملزم عمران کا تعلق اہل خانہ سے نہیں،لیکن دیکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم مقتول بچی کا دور کا رشتے دار اور زینب کے گھر کے قریب کورٹ روڈ کا رہائشی ہے جب کہ ملزم غیر شادی شدہ ہے۔مقتول بچی اور ملزم کے گھر والوں کے ایک دوسرے سے اچھے تعلقات اور ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا اور ملزم بچی کو اکثر باہر لے جایا کرتا تھا۔ مزید برآں ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی امکان ہے زینب کے قتل میں یہی شخص ملوث ہے۔ تاہم جب تک فرانزک رپورٹ نہیں آتی،ملزم کی تصدیق سے متعلق حتمی بات نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے بتایا کہ ملزم عمران کابھی ڈی این اےٹیسٹ کیا گیا تھا۔ تفصیلی رپورٹ کیلئے فرانزک ماہرین نے4گھنٹوں کا وقت مانگا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی رپورٹ کےمطابق تمام واقعات میں ایک ہی ملزم ملوث ہے۔ترجمان کا کہنا تھا  کہ ملزم کو پاک پتن کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔ملزم اپنا حلیہ تبدیل کرتا رہا ہے۔ ملک حمد نے بتایا کہ ملزم کی شناخت کے لیے کم ازکم 600 افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا۔ملزم کے ڈی این اے کی تفصیلی رپورٹ کے لیے فرانزک لیب نے7 بجے کا وقت دیا ہے۔تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد ہی تصدیق کرسکوں گا۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں