زینب کو لے جانے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے کے اندر اندر زیادتی کرکے مار دیا گیا تھا

زینب 4 جنوری کو اغوا کی گئی اور لاش 9 جنوری کو ملی تھی، پولیس نے ملزم کو رہا کر دیا تھا تاہم اسپیشل برانچ نے ملزم پر نظر رکھتے ہوئے اسے بعد ازاں گرفتار کر لیا

muhammad ali محمد علی بدھ 24 جنوری 2018 19:50

زینب کو لے جانے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے کے اندر اندر زیادتی کرکے مار دیا گیا تھا
قصور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 جنوری 2018ء) زینب کے قتل کے حوالے سے تفتیشی رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قصور کی ننھی زینب کا قاتل عمران نامی شخص گرفتار کیا جا چکا ہے جس کا اعلان گزشتہ روز کیا گیا تھا۔ اب پنجاب پولیس کی اسپیشل برانچ کی جانب سے زینب کے قتل کے حوالے سے تفتیشی رپورٹ کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زینب کو لے جانے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے کے اندر اندر زیادتی کرکے مار دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

زینب 4 جنوری کو اغوا کی گئی اور لاش 9 جنوری کو ملی تھی۔ پولیس نے ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ کرکے اس کو رہا کر دیا تھا۔ تاہم اسپیشل برانچ نے ملزم پر نظر رکھتے ہوئے اسے بعد ازاں گرفتار کر لیا۔ اسپیشل برانچ نے ملزم پر نظر رکھتے ہوئے خفیہ نمبر 3 الاٹ کیا ہوا تھا۔ وائرلیس یا میٹنگ میں ملزم کو نمبر 3 کہہ کر زیر بحث لایا جاتا تھا۔ ملزم عمران علی کو 22 جنوری کی صبح ساڑھے 8 بجے پاکپتن میں چائے کے ہوٹل کے قریب سےگرفتار کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں