قصور میں لڑکے اور لڑکی کا سفاکانہ قتل،

لاشیں درخت سے لٹکا دی گئیں،وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس مقتول لڑکے کی عمر 25سال ،لاہور کے علاقے اچھرہ کا رہائشی ہے ،لڑکی کی عمر 16سے 17سال کے لگ بھگ ،شناخت نہیں ہوسکی دونوں کو یہاں لاکر قتل کرکے واقعے کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی‘پولیس کو خدشہ ،شواہد اکٹھے کر کے مختلف پہلوئوں پر تفتیش شروع کر دی گئی

جمعرات 13 دسمبر 2018 13:47

قصور/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) پنجاب کے ضلع قصور میں دوہرے قتل کی سفاکانہ واردارت پیش آئی ہے جہاں ایک لڑکے اور لڑکی کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی برآمد ہوئیں۔پولیس ذرائع کے مطابق دونوں کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا گیا اور لاشیں قصور بائی پاس کے قریب کھیتوں میں درخت سے لٹکا دی گئیں جس کی اطلاع مقامی افراد نے پولیس کو دی۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول لڑکے کی عمر 25سال اور وہ لاہور کے علاقے اچھرہ کا رہائشی ہے جس کے پاس سے شناختی کارڈ اور موبائل فون بھی ملا ہے۔دوسری جانب لڑکی کی عمر 16سے 17سال کے لگ بھگ ہے تاہم اس کی شناخت نہیں ہوسکی اور نہ ہی یہ علم ہوسکا کہ اس کا تعلق کہاں سے ہے اور وہ یہاں کیسے پہنچی۔عینی شاہدین کے مطابق لڑکی برقع پوش تھی جبکہ لڑکے نے سرخ جیکٹ اور شلوار قمیض پہن رکھی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دونوں کو یہاں لاکر قتل کرکے واقعے کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ڈی پی او قصور کے مطابق پولیس نے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا کر مختلف پہلوئوں پر تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ فرانزک ماہرین نے بھی جائے وقوعہ سے مختلف نمونے حاصل کرلیے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی شناخت، جوڑے کے گھر والوں سے بات چیت اور پوسٹمارٹم اور فرانزک رپورٹس ملنے پر اصل حقائق سامنے آ جائیں گے۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پویس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں