سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا

سہیل نے 6 جون 2016 کو رانا ٹاؤن میں نالے سے مردہ حالت میں ملنے والے 8 سالہ عبدالحمید کے قتل کا بھی اعتراف کرلیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 16 اکتوبر 2019 00:42

سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا
قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 02 اکتوبر2019ء) سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ سہیل نے 6 جون 2016 کو رانا ٹاؤن میں نالے سے مردہ حالت میں ملنے والے 8 سالہ عبدالحمید کے قتل کا بھی اعتراف کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بچے کے والد کی درخواست پر مقدمہ بھی درج ہوا تاہم ملزم گرفتار نہ ہو سکے تھے، اب سہیل شہزاد نے عبدالحمید کو اغوا کرنے اور زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔

ملزم نے تفتیش میں اعتراف کیا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد عبدالحمید کی لاش نالے میں پھینک دی تھی، ایس پی انویسٹی گیشن قصور کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش ابھی جاری ہے، میڈیا کو نتائج سے آگاہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو ملزم سہیل کو بچوں کے والدین کے سامنے الگ الگ پیش کیا گیا تھا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بچوں کے والدین کے سامنے بیان کیں، اس نے بتایا کہ اس نے اکیلے سارے قتل کیے، بچوں کو زیادتی اور قتل کے بعد گڑھے میں پھینک دیا کرتا تھا، جس کے بعد آوارہ جانور بچوں کے جسموں کو کھا لیتے تھے۔

(جاری ہے)

اس نے بتایا کہ وہ حیوانیت جاگنے پر جو بچہ سامنے آتا تھا اسے نشانہ بنا لیتا تھا۔ اس کے علاوہ چونیاں میں 4 بچوں کے قاتل کے خلاف تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ملزم سہیل شہزاد کا کرمنل ریکارڈ سامنے آ گیا ہے۔تفتیشی افسران کے مطابق سانحہ چونیاں میں ملوث ملزم سہیل شہزاد کے خلاف مزید 6مقدمات کا ریکارڈ سامنے آیا ہے۔جن میں 3 مقدمات چوری، 2 ناجائز اسلحے کے اور ایک ڈکیتی کے ارادے کا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم سہیل شہزاد کے خلاف 5 مقدمات تھانہ الہ آباد اور ایک تھان صدر چونیاں میں درجہ ہے۔پولیس کا کہنا ہے ملزم کے کرمنل ریکارڈ پر مزید تحیقیقات جاری ہیں۔پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم سہیل شہزاد اس قدر با اعتماد تھا تھا کہ اس نے شبہ میں پکڑے جانے کے بعد بھی اپنے بارے میں لگائے جانے والے الزامات پر کسی قسم کی پریشانی کا اظہار نہیں کیا۔

اس نے جون سے لے کر ستمبر 2019ء کے درمیان چونیاں میں چار بچوں محمد عمران ، فیضان،علی حسنین اور سلمان اکرم کو اغوا کیا اور زیادتی کے بعد قتل کیا۔ملزم کا طریقہ واردات ایسا تھا کہ وہ بچوں کو اپنے رکشہ میں سیر کروانے کا لالچ دیتا،جس کے بعد ٹیلہ پر بچوں کو لے جا کر زیادتی کا نشانہ بناتا۔ اگر بچہ رونے لگتا تو اس کی گردن دبا کر وہیں قتل کر کے گڑھے میں پھینک دیتا اور پھر معمول کے مطابق کام شروع کر دیتا۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں