قصور،مصالحتی سنٹر کے قیام کے اغراض و مقاصد کا جائزہ لینے کے حوالے سے سیمینارکا انعقاد

جمعرات 16 نومبر 2017 21:29

قصور۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2017ء)مصالحتی سنٹر کے قیام کے اغراض و مقاصد کا جائزہ لینے کے حوالے سے سیمینارلائبریری ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج آفس میں منعقد ہوا ، جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصور محمد تنویر اکبر ‘صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن قصور ملک ریاض احمد خاں ‘ ایڈیشنل سیشن ججز شاہدہ سعید ‘نعیم عباس شاہ ‘ظفر اقبال ‘عمران خورشید ‘شعیب قریشی ‘وسیم افضل ‘شہزادی نجف ‘سینئر سول ججز محمد سجاد قاسم ‘شمائلہ یعقوب سندھو ‘عامر نذیر اعوان ‘انچارج مصالحتی سنٹر اے ڈی آر سول جج فرزانہ کوثر فرمان‘ جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار میاں منور حیات ‘وکلاء ‘سول سوسائٹی کے نمائندگان اور دیگر نے شرکت کی ،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصور محمد تنویر اکبر نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ کے ویژن کے مطابق ’’مقدمہ نہیں مصالحت ‘‘پر عمل کرتے ہوئے پنجاب بھر کی طرح ضلع قصور میں بھی مصالحتی سنٹر کا قیام یکم جون 2017ء کو کیا گیا اور 105ورکنگ دنوں میں اس سنٹر نے 190مقدمات کی مصالحت کروائی ہے ، ان میں 4قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ اتنے کم وقت میں کامیابی کیساتھ مقدمات کو نمٹانا خوش آئند بات ہے ، انہوں نے کہا کہ مصالحتی سنٹر میں فریقین کی رضا مندی سے ان کے مقدمات کو ریفر کیا جاتا ہے اور ان کے درمیان سمجھوتہ یا مصالحت کروائی جاتی ہے، اس عمل کا واحد مقصد فوری اور سستا انصاف فریقین کی خواہش کے مطابق دلانا ہے جسے قانونی تحفظ بھی حاصل ہے ، اس طریقے سے فریقین بھی مزید قانونی چارہ جوئی ،وقت ، پیسہ اور بہت سی مشکلات سے بچ سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے اس انقلابی اقدام سے وقت اور پیسے کیساتھ ساتھ عدالتوں پر سال ہا سال سے مقدمات کا بوجھ بھی کم ہوا ہے ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے کہا کہ اے ڈی آر سنٹر میں مقدمے کا طریقہ کار انتہائی سادہ اور آسان ہے جو فریقین اپنا مقدمہ اے ڈی آر سنٹر سے حل کرانے کے خواہشمند ہوں وہ متعلقہ عدالت کے جج صاحب کو زبانی یا تحریری طور پر اپنا مقدمہ اے ڈی آر سنٹر منتقل کرنیکی درخواست دے سکتے ہیں جس پر کسی قسم کی سٹمپ ڈیوٹی یا کورٹ فیس درکار نہیں ،اس موقع پر صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن قصور ملک ریاض احمد خاں نے وکلاء برادری کی طرف سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے اس احسن اقدام کو سراہا اور اسے کامیاب بنانے کیلئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں