قصور میں پانی ملا دودھ کی بھرمار ، تندرست گوالے شہریوں کو بیمار کرنے میں مصروف،شہریوں کا پنجاب فوڈ اتھارٹی سے یکشن لینے کا مطالبہ

ہفتہ 25 نومبر 2017 18:44

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 نومبر2017ء) شہر کے چاروںاطراف سے داخل ہونے والے گوالے دودھ میں پانی ملانے کی کوئی کسرنہیں چھوڑتے،نالوںجوہڑوںنہروںسے بھی پانی ملاجاتاہے جس سے شہرکے لوگ معدہ کی بیماریوںسے دن بدن بری طرح سے متاثرہورہے ہیں،سیمپل لینے کاسلسلہ بھی دوبارہ سے بندکردیاگیاہے ،گوالے دیدہ دلیری سے صبح اورشام کو دودھ میں پانی ملاکر شہرمیں داخل ہوتے ہیں اورشہرکی گلیوں اوربازاروں میں فروخت شروع کردیتے ہیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کو فوری ایکشن لیناچاہیے،کیونکہ یہ لوگ تندرست شہریوں کوبیمارکرنے میں مصروف ہیں ۔شہریوںکی بڑی تعداد محمدلطیف انصاری، افتخاراحمد لاہوری، مہر عاشق علی، بابابشیررحمانی، سخاوت علی، محمداحمد، حاجی سعید کے علاوہ دیگر نے بتایاکہ شہرکے چاروںاطراف جس میں رائیونڈروڈ ،چونگی ،کمال چشتی موڑ چوک، بائی پاس اور بھسرپورہ شامل ہیں ،ان سے گوالے صبح سویرے پانی ملا دودھ لیکر داخل ہوتے ہیں اورشام 5بجے ان کوکوئی محکمہ بھی پوچھنے والا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ان کے دودھ سے اکثرکیڑے مکوڑے ،مینڈک ،مچھلی کے پونگ ،دیگر آبی جانور پائے جاتے ہیں کیونکہ یہ جوہڑوںسے پانی ملاتے ہیں۔ شہریوںکے جرات کرنے پر گوالے دودھ بندکردیتے ہیں اورکہاجاتاہے کہ جہاںسے مرضی لو سیمپل والوںکو معمولی فیس دے کر سیمپل ختم کروالیتے ہیں۔ کیونکہ ان کارندوں کے ہاتھ کافی لمبے ہوتے ہیں۔ بچے اوربوڑھے اکثربیمار ہوجاتے ہیں شہریوںنے پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈپٹی کمشنرقصور سے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے ۔ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نے بتایاکہ ضلع کونسل کے پاس سیمپل کے اختیارات ہیں وہ ہفتہ میں ایک بار ضرورت سیمپل لیکر کارروائی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں