سکھر،سانحہ قصور واقعہ کے خلاف سیاسی ، سماجی ، مذہبی تنظیموں ، طلباء ، اساتذہ ، وکلاء برادری کے احتجاجی مظاہرے

جمعرات 11 جنوری 2018 20:49

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2018ء)سانحہ قصور واقعہ کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں سیاسی ، سماجی ، مذہبی تنظیموں ، طلباء ، اساتذہ ، وکلاء برادری سڑکوں پر نکل آئی ، احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں، ملزمان کو نشان عبرت بنانے اور پنجاب حکومت سے مستعفی ہونیکا مطالبہ تفصیلات کے مطابق قصورمیں معصوم بچی زینب کے ساتھ پیش آنے والے دردناک واقعہ کے خلاف جہاں ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے وہی پر اس سانحہ کے خلاف سکھر کی سیاسی سماجی تنظیمیں,اساتذہ,طلباء اوروکلاء برادری سراپا احتجاج بن گئی ہے سکھر کے علاقے ریجنٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز سٹی کی جانب کارکنان نے زیر قیادت نصیر گوپانگ ، غوث بخش میرانی ، میڈم عذرا جمال کے احتجاجی مظاہرہ کیامظاہرے میں اسکول کے طلباء نے ہاتھوں میں موم بتیاں اٹھا رکھی تھی پی پی لیڈیز ونگ کی جانب سے اسٹیڈیم چوک سے خواتین کارکنان کی بڑی تعداد نے نجمہ شیخ ، رانی ، شبانہ و دیگر کی قیادت میں سکھر پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی سکھر پریس کلب کے سامنے مختلف اسکولوں کے طلباء وطالبات اساتذہ حبیب راجپوت ، سید عاشق ، آصف مغل و دیگر نے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء برادری نے وکلاء رہنمائوں سردار قربان کلوڑ ، ظہیر بابر ، جئے کمار ، راحب ملانو ، صادق انصاری و دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور واقعہ کے خلاف نعرے بازی کی الگ الگ احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ رہنماؤں نے اس دردناک اور افسوسناک سانحے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے نشان عبرت بنانے اور پنجاب حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملک میں بچوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ دوبارہ سانحہ قصور جیسے واقعات پیش نہ آسکیں اور معصوم زینیب کے ورثاء کو انصاف فراہم کیا جائے ملزمان سے کسی قسم کی پریشانی رعایت نہ کی جائے۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں