قصور،بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے الزام میں ملوث ملزم مدثر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کے مقدمہ کی اعلٰی سطحی انکوائری شروع

مقابلے میں حصہ لینے والے چھ پولیس ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا

ہفتہ 27 جنوری 2018 21:13

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2018ء) کچھ عرصہ پہلے پولیس تھانہ صدر قصور کی طرف سے ایک کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے الزام میں ملوث ملزم مدثر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کے مقدمہ کی اعلٰی سطحی انکوائری شروع کر دی گئی۔مقابلے میں حصہ لینے والے چھ پولیس ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پچیس فروری د و ہزار سترہ کوسابق ایس ایچ او تھانہ صدر قصور سب انسپکٹر یونس ڈوگر،سب انسپکٹر محمد علی،اے ایس آئی تنویر،کانسٹیبلز عامر ،عابد حسین،خالد اور افتخار نے ایک بچی چار سالہ ایمان فاطمہ کو زیادتی کے بعدقتل کرنے کے الزام میں ایک نوجوان مدثر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

جے آئی ٹی نے اس پولیس مقابلے کی انکوائری شروع کر دی ہے۔جے آئی ٹی مقابلے میں حصہ لینے والے مذکورہ بالا پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے آج طلب کر لیا ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق قصور پولیس نے پولیس ملازمین سب انسپکٹر محمد علی،اے ایس آئی تنویر،کانسٹیبلز عامر ،عابد حسین،خالد اور افتخار کو حراست میں لے لیا۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں