ترقی دادہ اقسام کاشت کرکے 700سی800کلوگرام فی ایکڑپیداوارحاصل کی جا سکتی ہے،ماہرین زراعت

اتوار 11 فروری 2018 12:50

قصور۔11 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2018ء)ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تل کی زیادہ سے زیادہ کاشت کرکے بہتر پیداوار کے حصول سے بھاری مالی منافع حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تائے پنجاب 90اور پی40-7وغیرہ کی کاشت کے بہترین نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تل کے بیجوں میں 50فیصد سے زائدتیل اور 22فیصد سے زائد پروٹین ہوتی ہے ، اس کا تیل کھانے کے علاوہ ادویات‘ کنفیکشنری اور رو غنی نان کی تیاری میں بھی استعمال ہوتاہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں تل کی فصل کا اوسط رقبہ85ہزار ایکڑہے جس سے 200سے 400کلوگرام فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جارہی ہے لیکن تحقیق سے ثابت ہوتاہے کہ اگرتل کی ترقی دادہ اقسام کاشت کی جائیں تو 700سی800کلوگرام فی ایکڑپیداواربھی حاصل ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر زمین کے انتخاب‘تیاری‘وقت‘کاشت‘موزوں اقسام‘شرح بیج ‘طریقہ کاشت ‘کھادوں کے استعمال ‘پودوں کی بروقت گوڈی‘آبپاشی اوربیماریوں کے تدارک کو یقینی بنایاجائے تو کاشتکار منافع بخش پیداوارحاصل کرسکتے ہیں۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں