قصور میں آٹے کا جو بحران ہے اس کے اصل ذمہ دار محکمہ فوڈذ ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی و تحصیل انتظامیہ آفس کے ملازمین ہیں‘ایم اے بھٹی

پیر 20 جنوری 2020 19:32

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2020ء) قصور میں آٹے کی قلت کے اصل ذمہ دار فوڈ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے ملازمین کی سرپرستی میں مہنگا آٹا فروخت کرنے والے دوکاندار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن کے رہنما ایم اے بھٹی و دیگر دوکانداروں نے کی جانے والی ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے الزام لگایا کہ اس وقت قصور میں آٹے کا جو بحران ہے اس کے اصل ذمہ دار محکمہ فوڈذ ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی و تحصیل انتظامیہ آفس کے ملازمین ہیں، اس وقت شہر میں پرانا لاری اڈا ، روڈ کوٹ، کوٹ پیراں، کوٹ مراد خاں و دیگر علاقوں میں جو دوکاندار کنٹرول ریٹ سے زائد قیمت وصول کر رہے ہیں ان کی سرپرستی فوڈ ذ ڈیپارٹمنٹ، ضلعی و تحصیل آفس کے ملازمین کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

کنٹرول ریٹ سے زائد قیمت وصول کرنے والے ان چہیتے دوکانداروں میں سے آج تک نہ ہی کسی کا چلان ہوا ہے اور نہ ہی اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ نے چھاپہ مارا ہے۔ آٹا ڈیلروں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ تحصیل قصور نے صوبائی حکومت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے چند روز قبل ان دوکانداروں کو جرمانے کیے جنہوں آج تک کنٹرول ریٹ سے ایک روپے بھی زائد وصول نہیں کیا۔ اگر اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ ماتحت ملازمین کی شہہ پر دوکانداروں کے خلاف کاروائی کرتی رہیں تو پھر ہم اپنی دوکانیں مجبوراً بند کر کے احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں