بلاول وسان کو کیسے قتل کیا ، ملزمان نے تفتیش میں سب بتا دیا

اے ایس آئی بلاول وسان کو نیند کی گولیاں کھلا کر چاقو سے قتل کیا،بعدازاں واقعے کو حادثے کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ ملزمان کا اعتراف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 2 دسمبر 2020 10:55

بلاول وسان کو کیسے قتل کیا ، ملزمان نے تفتیش میں سب بتا دیا
خیرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 2 دسمبر2020ء) بلاول وسان کو قتل کرنے والے ملزمان نے اہم انکشافات کر دئیے۔پولیس افسر بلاول وسان کے قتل کیس میں گرفتار ملزمان نے واردات کا اعتراف کر لیا ہے۔ایس ایس پی خیرپور کے مطابق گرفتار ملزمان فراز راجپوت اور ثقلین شاہ نے اے ایس آئی بلاول وسان کو نیند کی گولیاں کھلا کر چاقو سے قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے جب کہ ملزمان نے قتل کو حادثے کا رنگ دینے کے لیے پٹرول چھڑک کر گاڑی کو لاش سمیت جلایا۔

دوست کو دیا اُدھار واپس مانگنے پر بلاول وسان کو قتل کیا گیا تھا۔آئی جی سندھ نے اے ایس آئی جنید بلاول وسان کے قتل کیس میں ڈی آئی جی عرفان بلوچ، ایس ایس پی امجد شیخ اور ایس ایس پی تنویر تنیو پر مشتمل جی آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ قتل کا مقدمہ 20 نومبر کو درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے 3 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جس میں سے 2 ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے 7 روزہ ریمانڈ لیا گیا جبکہ ایک گرفتار نامزد ملزم کو چھوڑ دیا گیا۔

مقدمہ میں نامزد 2 ملزمان گرفتار ہیں۔مقدمے کے متن کے مطابق مقتول اے ایس آئی جنید بلاول وسان نے ملزم فراز راجپوت کو 50 لاکھ روپے دیے تھے۔ پیسے واپس طلب کرنے پر پولیس افسر کو قتل کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ اے ایس آئی بلاول وسان کو آگ لگانے سے پہلے اس کے دونوں بازو، ہاتھ اور ٹانگ کاٹی گئی۔ سر کی کھوپڑی بھی توڑی گئی ہے جبکہ سینے پر بھی تشدد کے نشانات موجود تھے۔مقتول بلاول وسان کو 17 نومبر کی رات کو قتل کرنے کے بعد بھرگڑی پل کے قریب لنک روڈ پر ان کی لاش کو گاڑی میں ڈال کر آگ لگائی گئی تھی۔ مقتول بلاول وسان وزیر اعلی کے معاون خصوصی نواب وسان کے بھانجے تھے۔واضح رہے کہ اے ایس آئی بلاول وسان کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں