عدالتوں میں طاقتور اور کمزور کیلئے الگ قانون ہے، اربوں کھربوں کی چوری کرنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب کو معمولی غلطی پر دھر لیا جاتا ہے،سراج الحق

کرپشن حکومتی ایوانوں میں سرایت کر چکی،ملک میں احتساب نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، تینوں بڑی جماعتوں نے مل کر نیب کو ختم کیا۔ بہتری آئی ایم ایف کے قرضوں سے نہیںگڈ گورننس سے آئے گی، امیرجماعت اسلامی پاکستان سیاسی و معاشی بحران ہر آنے والے دن کے ساتھ گھمبیر صورت حال اختیار کر رہا ہے، حالات اسی طرح رہے تو ملک کو دیوالیہ ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نااہل ثابت ہوچکیں، عوام کے لیے کچھ نہ کرنے والوں کو جوابدہ ہونا پڑے گا، خیرپورمیں کارکنان سے خطاب

ہفتہ 30 جولائی 2022 21:45

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2022ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں میں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ اربوں کھربوں کی چوری کرنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب کو معمولی غلطی پر دھر لیا جاتا ہے۔ کرپشن حکومتی ایوانوں میں سرایت کر چکی،ملک میں احتساب نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، تینوں بڑی جماعتوں نے مل کر نیب کو ختم کیا۔

بہتری آئی ایم ایف کے قرضوں سے نہیںگڈ گورننس سے آئے گی۔ مہنگائی سے عوام رُل گئے، حکمران جماعتیں مفادات کی جنگ میں مصروف ہیں۔ سیاسی و معاشی بحران ہر آنے والے دن کے ساتھ گھمبیر صورت حال اختیار کر رہا ہے، حالات اسی طرح رہے تو ملک کو دیوالیہ ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نااہل ثابت ہوچکیں، عوام کے لیے کچھ نہ کرنے والوں کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔

(جاری ہے)

جاگیردار اور وڈیرے قوم کو مزید دھوکا نہیں دے سکتے، نوجوان حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں۔ تینوں بڑی جماعتیں ایک ہی سکے کے رخ ہیں، ملک پر بار بار حکمرانی کرنے والے قوم کے سامنے بری طرح ایکسپوز ہو گئے۔ اگر مشکلات ہیں تو اس بار عوام کی بجائے مراعات یافتہ طبقہ قربانی دے۔ 2600ارب سالانہ کی سبسڈی کھانے والے اور پٹرول اور بجلی مفت جلانے والے محلات میں رہائش پذیر حکمران اشرافیہ غریبوں کا خون نچوڑنے پر بضد، اپنی مراعات کم کرنے پر تیار نہیں۔

معیشت میں بہتری کے لیے وی آئی پی کلچر اور غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ ، آئی ایم ایف اور سودی نظام کو خیرباد کہنا ہو گا۔ 75برس گزرجانے کے بعد بھی ملک میں انگریز کا دیا گیا نظام رائج ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ استعماری نظام اور اس کے وفاداروں کو گھر بھیج کر ملک میں اسلامی نظام نافذ کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے خیرپور سندھ میں کارکنان جماعت اسلامی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں انھوں نے سٹھارجہ خیرپور میں نائب امیر صوبہ سندھ ممتاز حسین سہتو کے والد اور جماعت اسلامی کے دیرینہ رکن لعل محمد سہتو کی نماز جنازہ پڑھائی ۔ نماز جنازہ میں نائب امیر جماعت اسلامی اسداللہ بھٹو، نائب امراء سندھ پروفیسر نظام الدین میمن،حافظ نصراللہ چنا، جنرل سیکرٹری صو بہ سندھ کاشف سعید شیخ، نائب قیمین عبدالحفیظ بجارانی،مولانا حزب اللہ جکھرواور دیگر قائدین اور کارکنان نے شرکت کی۔

سراج الحق نے کہا کہ سپریم کور ٹ میں پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سودی نظام نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا۔ سود اللہ اور اس کے رسولؐ سے جنگ مگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مسلمان حکمران یہ جنگ جاری رکھنے پر بضد ہیں۔ حکومت کو کہتے ہیں کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اپیل واپس لے۔

جماعت اسلامی سودی نظام کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری رکھے گی۔ امیر جماعت نے کہا کہ بارشوں سے سندھ اور بلوچستان بہہ گیا، مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے کوئی کارگر ایمرجنسی سسٹم کی غیر موجودگی موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی بیڈگورننس کا شاخسانہ ہے۔ کراچی میں بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں شہری متاثر ہوئے، انفراسٹرکچر اوربجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔

کراچی کے مقیم کئی کئی گھنٹے بجلی اور پانی کے بغیر گزارتے ہیں، گھروں کے باہر سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ شہر میں تعفن اور گندگی کی وجہ سے سانس لینا دشوار ہو چکا ہے۔ قوم سندھ پر بار بار حکومت کرنے والی جماعتوں سے جواب طلب کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں سے جان چھڑائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ جماعت اسلامی اللہ کی دھرتی پر اللہ کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد دین کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ ان شاء اللہ حق اور سچ کی فتح ہو گی اور سرزمین پاکستان قرآن و سنت کا گہوارہ بنے گی۔

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں