تھانہ شاہ حسین کی حدود گاں بوزائی پھلپھوٹو میں ببرلو پولیس کا قانون شکن کارنامہ

گھروں پر چڑھائی کرکے سوئے ہوئے ثنااللہ ،محمد عمر ،وہاب پرویز ،فھیم گڈو کو تشدد کرتے ہوئے ببرلو پولیس بیگناہ گرفتار کرکے گم کردیا ورثاء کا حاکم پھلپھوٹو کی قیادت میں احتجاج، بیگناہ گرفتار افراد کو پولیس جھوٹے مقابلے میں قتل نہ کردے، ورثاء کا خدشہ

اتوار 31 مئی 2020 19:20

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2020ء) تھانہ شاہ حسین کی حدود گاں بوزائی پھلپھوٹو میں ببرلو پولیس کا قانون شکن کارنامہ گھروں پر چڑھائی کرکے سوئے ہوئے ثنااللہ والد حاکم،محمد عمر والدہ ثنااللہ،وہاب پرویز والدہ شیرمحمد مگریو فھیم گڈو والدہ سرور مگریو کو تشدد کرتے ہوئے ببرلو پولیس بیگناہ گرفتار کرکے گم کردیا ہے ورثا نے گل محمد والد حاکم پھلپھوٹو کی قیادت میں احتجاج کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کے ان کے بیگناہ گرفتار افراد کو پولیس جھوٹے مقابلے میں قتل نہ کردے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گاں بوزائی پھلپھوٹو کے رہائشیوں خواتین و بچوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایاکہ ببرلو پولیس نے ایس ایچ او غلام حیدر بروہی کی قیادت میں علی الصبح ثنااللہ اور نسیم احمد مگریو کے گھر پر دھاوا بول کر گھروں میں سوئے ہوئے ثنااللہ ان کے بیٹے محمد عمر اور نسیم احمد مگریو کے گھر سے فہیم گڈو اور وہاب پرویز کو اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں رکھی طلائی زیورات لاکھوں روپے نقدی گھر میں موجود پانچ موبائیل فون سیٹ اور گھر میں رکھا قیمتی سامان پولیس اہلکار چرا کر لے گئیتھے واقعے کے خلاف انہوں نے مقامی سطع پر پولیس و سیاسی اثر رسوخ رکھنے والی شخصیات سے واقعے کے متعلق آگاہی دی لیکن تاحال پولیس نے ان کے گائوں سے بیگناہ گرفتار کیے جانے والے باپ بیٹے سمیت 4 افراد کو گم کردیا ہے مظاہرین نے وفاقی وزیرے داخلہ ،کور کمانڈر کراچی، جی او سی پنو عاقل چھائونی، ڈی جی رینجرز، سندھ آئی جی سندھ، اے آئی جی سکھر،ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی خیرپور، سے مطالبہ کیا ہے کے قانون شکن ایس ایچ او ببرلو غلام حیدر بروہی اور انکے سپاہیوں کی جانب سے چادر اور چار دیواری کے تقدس اور خواتین اور بچوں پر تشدد اور گھروں سے پولیس والے جو سامان موبائیلفون ودیگر سامان لوٹ کر لے گئیہیں واپس کراکر انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں