سیلابی پانی کی نکاسی نہ کرنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

منگل 21 فروری 2023 21:33

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2023ء) خیرپور کے علاقے ڈیپارجہ ، سئی گیس اور ٹنڈو میر علی میں موجود سیلابی پانی کا معاملہ، متاثرہ 25 سے زائد گاؤں کے 42 لوگوں نے سندہ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں درخواست دائر کردی ، عدالت نے درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔تفصیلات کے مطابق خیرپور کے علاقے ڈیپارجہ ، سئی گیس اور ٹنڈو میر علی میں موجود سیلابی پانی کا معاملہ، متاثرہ 25 سے زائد گاؤں کے 42 لوگوں نے سندہ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں درخواست دائر کردی ، عدالت نے درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

(جاری ہے)

پٹیشنر کے وکیل ایڈووکیٹ ارشاد دھاریجوبتایا کہ عدالت میں دائر درخواست میں سندہ حکومت ، ایریگیشن ، اسکارپ ، بلدیات اور ضلعی انتظامیہ کو فریق بنایا گیا ہے پانی کی قدرتی گذرگاہوں پر قبضوں کی وجہ سے علاقے تاحال ڈوبے ہوئے ہیں،بعد ازیںپٹیشنر ڈاکٹر ماجد چیمہ کی قیادت میں مذکورہ متاثرہ گائوں کے مکینوں شاہد رسول ، غلام محمد ،نجم بھانھبن،اصغر آرائیں ،گلبہار جانوری ، شبیر و دیگر نے سکھر پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے بتایا چھ ماہ سے علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے ہمارے گھر منہدم ہوگئے اور فصلیں تباھ ہوگئی ہیںحکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ڈیپارجہ ، سئی گیس ٹنڈومیر علی اور پیر وسن کی 7 یونین کاؤنسل تاحال برساتی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں اسکارپ ، ایریگیشن اور ضلعی انتظامیہ نے پانی نکالنے کا کوئی انتظام نہیں کیا انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ چھ ماہ سے مسلسل دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں انتظامیہ اب دیگر علاقوں کا پانی ہمارے گائوں کی طرف نکالنا چاہتی ہے مظاہرین نے بتیاکہ علی بحر کینال کو دوبارہ کٹ لگائے جانی کی کوشش کی جارہی ہے اگر دوبارہ پانی آیا تو محرابپور سمیت مختلف علاقوں کے لاکھوں لوگ متاثر ہونگے مظاہرین نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں