خانیوال، سوئی گیس کی سرشام بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی،نوٹس لینے کا مطالبہ

پیر 9 نومبر 2020 23:01

خانیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2020ء) سوئی گیس کی سرشام بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ۔پنجاب کے متعدد شہروں میں گیس بند نہیں کی جاتی ۔شہریوں سے امتیازی سلوک منتخب حکومت کے خلاف سازش ہے ۔وزیر اعظم پاکستان ،وفاقی وزیر پیڑولیم و قدرتی وسائل، چئیرمین سوئی ناردن گیس،محتسب ملتان ریجن ملتان محمود جاوید بھٹی،کمشنر ملتان ،ڈپٹی کمشنر ملتان اور جنر ل منیجر سوئی ناردان گیس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیل کے مطابق خانیوال کا شمار ان بد قسمت اضلاع میں ہوتا ہیں جہاں اہم ضلع ہونے کے ساتھ ساتھ اس ضلع کے باسیوں سے امتیازی سلوک برتا جاتا ہے اور انہیں ہمیشہ بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جاتا ہے ۔مگر کوئی عوامی نمائندہ یا اعلی سرکاری افسر پوچھنے والا نہیں ۔

(جاری ہے)

سوئی ناردن گیس خانیوال کی جانب سے شام 8بجے شہرکی گیس بند کردی جاتی ہے جو صبح 6بجے تک بند رہتی ہے جس سے شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیںاور خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

اس کے بر عکس اکثر پڑوسی اضلاع جن میں چھنگ ،فیصل آباد وہاڑی ،لودھراں سمیت دیگر متعدد شہر ہیں جہان گیس بند ہی نہیں کی جاتی ۔شہر کے عوامی سماجی تجارتی حلقوں اور خواتین نے اس امتیازی سلوک پر احتجاج کرتے ہوئے محکمہ سوئی گیس کی نااہلی اور اعلی حکام کی بے حسی کاوزیر اعظم پاکستان ،وفاقی وزیر پیڑولیم و قدرتی وسائل، چئیرمین سوئی ناردن گیس،محتسب ملتان ریجن ملتان محمود جاوید بھٹی،کمشنر ملتان ،ڈپٹی کمشنر ملتان اور جنر ل منیجر سوئی ناردان گیس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے خانیوال شہر کی سوئی کی بند ش کا نوٹس اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہر کے متعد د رہائشی علاقے جن میں 1تا16بلاک شامل ہیں پرانی بوسید ہ اور کم قطر کی پائپ لائن کے باعث سردیوں کے آغاز ہی کے ساتھ گیس بند ہو جاتی ہے اورطان علاقوں کے رہائشی کئی ماہ بغیر گیس استعمال کیے اپنء ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتے ہیں اور بھاری بل ادا کرنے کے باوجود سلنڈر یا لکڑی کا استعمال کرکے گزرا کرتے ہیں۔

خانیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں