اردو ادب کے معروف شاعراور افسانہ نگار ابن انشاء کی43ویں برسی 11جنوری پیر کو منائی گئی

پیر 11 جنوری 2021 22:20

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2021ء) اردو ادب کے معروف شاعراور افسانہ نگار ابن انشاء کی43ویں برسی 11جنوری پیر کو منائی گئی اس روز ملک بھر کے ادبی حلقوں میںمختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیاجس میںمختلف شخصیات نے ابن انشاء کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ابن انشائ27جون 1927ء کو بھارت کے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام شیر محمد خاں تھا۔

ابن انشاء کی پہچان مزاح نگار اور سفر نامہ نگارکی حیثیت سے ہے لیکن وہ ایک منفرد شاعر بھی تھے وہ پاکستان کے متعدد قومی روزناموں میں کالم نگاری بھی کیا کرتے تھے جبکہ انہوں نے ریڈیو پاکستان اوروزارت ثقافت میں بھی کام کیا۔ابن انشاء نے اقوام متحدہ کے مشیر کی حیثیت سے متعدد ممالک کا دورہ کیا۔انہوں نے متعدد سفر نامے بھی تحریر کیے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئے ان میں ’’ چلتے ہو تو چین کو چلیے ‘ ‘ ، ’’ ابن بطوطہ کے تعاقب میں ‘‘ ، ’’ آوارہ گرد کی ڈائری ‘‘ اور ’’ دنیا گول ہے ‘‘ قابل ذکر ہیں۔

(جاری ہے)

ابن انشاء کی کتب ’’ خمار گندم ‘‘ اور ’’ اردو کی آخری کتاب ‘‘ ان کے کالموں پر مشتمل ہے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئیں وہ غزل گو شاعر بھی تھے ان کی مقبول عام غزل ’’ انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو ‘‘ ابھی تک ریڈیو سے سنائی دیتی ہے۔اردو ادب کے یہ گراں قدر سرمایہ ابن انشاء 11جنوری 1978ء کو علالت کے باعث لندن میں انتقال کر گئے تھے وہ کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

خانیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں