خاران،ہیڈکوارٹر کا ایشو بنا کر سیاسی دوکانداری چمکانے کی کوشش کر نے والے دراصل اپنی زمینیں بچانے کے چکر میں ہیں ، ثنا بلوچ

چند ماہ قبل خاران اور واشک کے اضلاع کے ایک ہونے پر مٹھائیاں تقسیم کرنے والوں نے ڈویژنل ہیڈکواٹر کے منتقلی کے سمری پر طوفان کھڑا کر کے ڈویژن کے چاروں اضلاع کی عوام میں نفرتیں پیدا کرنے کا جو کھیل کھیلا س کھیل کو اہل خاران اور چاروں اضلاع کے پڑھے اور سنجیدہ طبقے نے مسترد کر دیا ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی کی پریس کا نفرنس

اتوار 9 دسمبر 2018 20:30

خاران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے آل پارٹیز خاران کے رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ھے کہ ہ چند ماہ قبل خاران اور واشک کے اضلاع کا ایک ہونے پر مٹھائیاں تقسیم کرنے والوں نے ڈویژنل ہیڈکواٹر کے منتقلی کے سمری پر طوفان کھڑا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے رخشان ڈویژن کے چاروں اضلاع پر مشتمل عوام میں نفرتیں پیدا کرنے کا جو کھیل رچایاد رخشان ڈویژنل ہیڈکواٹر کے ایشو کو پیدا کرکے بی این پی کے عوامی نمائندگان کو تقسیم کرنے کی سازش کی اسے اہل خاران اور چاروں اضلاع کے پڑھے اور سنجیدہ طبقے نے ناکام بنا دی انھوں نے کہا کہ ڈی سی کے ذریئے کمشنری کے لیئے پانچ سو ایکٹر زمین ایم بی آر سے خاران میں الاٹ کروایا بلڈنگز وغیرہ کی تعمیر کے لیئے پی سی ون تیار کروائی اور ڈیڈھ ماہ قبل فنانس ڈیپارٹمنٹ بلوچستان سے خاران کے نام پر قانونی طریقے سے خاران کو کوڈ الاٹ کروایا گیا جو لوگ رخشان ڈویژنل کے ہیڈکوارٹر کا ایشو سر پر لیئے سیاسی دوکانداری چمکانے کی کوشش کرتے رہے دراصل وہ لوگ اپنی زمینات کو بچانے کی چکر میں ہیں کمشنری کی منتقلی سے سابق نمائندوں کی قبضہ گیری کو دوام دینے کی ناکام کوشش ہے مگر آئینی طریقے سے خاران کو ڈویژنل ہیڈکواٹر ملی ہے جسکو تبدیل کرنے کا صوبائی حکومت کے پاس اختیار نہیں ثنا بلوچ نے کہا کہ خاران میں سابق نمائندوں نے ترقیاتی فنڈز کے پچاس کروڑ کو ایڈوانس پیمٹ کرکے علاقہ کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیل دی ہماری محنتوں اور کوششوں نے سابق نمائندہ اور انکے من پسند ٹھیکیداروں کو ترقیاتی کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کی ثنا بلوچ نے کہا کہ خاران تاریخی لحاظ سے اہمیت پر مشتمل ضلع ہے جسکے باشعور عوام کے تاریخ ساز فیصلوں نے مخالفین کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے ہم اسمبلی میں گنگے اور بہرے بننے کے بجائے عوامی نمائندگی کا حق ادا کرنے کے لیئے گئے ہیں ثنا بلوچ نے کہا کہ آئندہ ہفتے کمشنری کے اسٹریکچر کا خاران میں سنگ بنیاد کی رکھیں گے اور انشا اللہ رواں سال خاران میں پانچ سو سے ذاہد بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تعیناتی عمل میں لانے کی کوشش کرینگے پریس کانفرس کے موقع پر آل پارٹیز کے نمائندگان ایڈوکیٹ میر اسماعیل پیرکزئی، حاجی غلام حسین بلوچ،میر صغیر بادینی،سردار جلیل سرگلزئی،حاجی خدا نظر ملنگزئی سمیت ودیگر نے بھی موجود تھے۔

خاران میں شائع ہونے والی مزید خبریں