علاقائی تبدیلی کیلئے خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ، ثناء بلوچ

جس سماج میں انصاف کا بول بال اور امید پر بھروسہ ختم ہو تب وہ قومیں زندگی بسر کرنے کے قابل نہیں رہتیں، جسٹس (ر) محمد نور مسکائنزئی

اتوار 6 جنوری 2019 21:30

خاران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ ،سابق چیف جسٹس بلوچستان جسٹس (ر) محمد نور مسکائنزئی نے کہا ہے کہ سماج کی سدار درس گائوں کی آبادی پر مضحر ہے معاشی،سماجی،علاقائی تبدیلی خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا جس سماج میں انصاف کا بول بال اور امید پر بھروسہ ختم ہو تب وہ قومیں زندگی بسر کرنے کے قابل نہیں رہینگے بلوچستان میں شرع خواندگی کی کمی تشویش ناک عمل ہے جس پر قابو پانے کے لیئے لوگ ایک ہنگامی مہم کے تحت اپنے بچوں کا رخ درسگاوں کی طرف دیں جو مستقبل میں ایک قابل اور محنتی قوم کے طور پر سامنے ابھرینگے ان خیالات کا اظہار تحصیل خاران کے صدر مسکان قلات میں انٹر کالج امتحانی حال،فٹبال اسٹیڈیم،و دیگر انتظامی دفاتر کے گرینڈ افتتاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی تقریب میں دیگر علاقائی معتبرین مقامی سیاسی شخصیات بھی شریک تھے تقریب سے ضلعی آرگناٰئزر ایڈوکیٹ محمد اسماعیل پیرکزئی،میر محمد جمعہ کبدانی، میر شوکت بلوچ،حاجی غلام سرور بلوچ،نصرت اللہ مینگل،مولوی نعمت اللہ،حاجی محمد مراد حسین زئی و دیگر نے خطاب کی ایم پی اے ثناء بلوچ نے کہا کہ خاران سمیت بلوچستان کے اکثر علاقے خشک سالی کا شکار ہیں قحط سنگین صورتحال اختیار کر رہی ہے جس پر توجہ دی جائے جسٹس (ر) محمد نور مسکائنزئی نے خاران ویلفیئر کے نام سے ایک سماجی تنظیم کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کا ارادہ نہیں خدمت سے اللہ ملتی ہے ہم تعلیم کے ہھتیار سے لیس ہو کر مزید نام پیدا کرنے کی پالیسی کو اپنا لیں جدید دنیا میں دوڑ تعلیم اور درسگاوں کی اہمیت پھیلی ہے اس موقع پر گرینڈ افتتاعی تقریب میں موجود افراد نے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکائنزئی کی جانب سے اعلان کردہ سر خاران ویلفیئر سوسائٹی نامی تنظیم کے لیئے عطیہ بھی دیئے۔

خاران میں شائع ہونے والی مزید خبریں