بلدیاتی انتخاب کا شاخسانہ، کھیوڑہ میں سر پھٹول،کھیوڑہ میں انتخابات کے نتیجہ میں کچھ ناخوشگوار واقعات ظہور پذیر ہوئے

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 27 نومبر 2015 12:05

کھیوڑہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 نومبر۔2015ء) بلدیاتی انتخاب کا شاخسانہ، کھیوڑہ میں سر پھٹول۔ تفصیلات کے مطابق کھیوڑہ میں انتخابات کے نتیجہ میں کچھ ناخوشگوار واقعات ظہور پذیر ہوئے ہیں۔شہر کے انتخابی حلقہ 14 میں ن لیگ کے امیدوارمحمد ارشداورتحریکِ انصاف کے امیدوار محمد فیصل کے درمیان مقابلہ تھا جس میں فیصل جیت گیا ۔ اس ہار کا محمد ارشد کو بہت رنج تھا۔

ارشد کے پڑوسی نے بجلی اس کے گھر کے میٹر سے لے رکھی تھی مگر ووٹ اس نے مخالف امیدوار کو دے دیا۔ جس کی پاداش میں ارشد نے پڑوسی کی بجلی کاٹ دی۔اہلِ محلہ نے بجلی کی بحالی کے لئے بہت منتیں کیں تاہم ناکام رہے۔ جس کے بعد عباس شاہ نامی ایک سیدمذاکرات کے لئے گئے مگر اہلِ محلہ کے بقول شکست خوردہ امیدوار یا اس کے اہلِ خانہ نے سید کی سخت توہین کی۔

(جاری ہے)

محمد ارشد نے الزام لگایا ہے کہ اس توہین کا انتقام لینے کے لئے تقریباً ایک درجن اہلِ محلہ نے اس پر قتل کرنے کی نیت سے حملہ کر دیا جس کے نتیجہ میں وہ زخمی ہو گیا ہے۔ اس نے مزید الزام لگایا کہ حملہ آوروں کی قیادت ملک عدنان کر رہا تھا۔ واضع رہے کہ ملک عدنان جیتے ہوئے کونسلر کا بھائی ہے۔ دوسری جانب ملک عدنان نے الزام لگایا ہے کہ الیکشن میں ہار جانے کے بعد اس کی برادری کے افراد کو گالیاں دینا ملک ارشدکا وطیرہ تھا۔

اسے جب منع کیاگیا تو اس نے حملہ کر کے مضروب کر دیا۔دونوں مضروبین نے پولیس میں رپورٹ کر دی ہے اور بغرض علاج سول اسپتال کھیوڑہ میں داخل ہیں ۔ اس وارڈ سے جیت جانے والے کونسلر کا تعلق نیلہ مکڑاچھ برادری جب کہ ہار جانے والے کونسلر کا تعلق نورال برادری سے ہے۔ نورال برادری نے دو کونسلر مید ان میں اتارے تھے مگر کم نصیبی سے دونوں کامیاب نہ ہو سکے ۔ نورال برادری کا ایک دوسرا امیدوار وارڈ نمبر 10 میں بھی کامیاب نہ ہو سکا تھا۔ وہاں بھی الیکشن کے نتیجہ میں برادری کے دو افراد عاطف محمود اور عامر سلیم کے درمیان لڑائی ہو گئی تھی۔ اور وہ دونوں بہت زخمی ہو گئے تھے۔ مگر برادری نے صلح کرادی تھی۔ غالباً اہلیانِ برادری کو امیدواروں کے کامیاب نہ ہونے کا کا نہائت صدمہ ہے۔

متعلقہ عنوان :

کھیوڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں