خضدار کی آبادی میں اضافہ کیوجہ سے شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، محمد بزنجو

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:10

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2017ء) ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئر نگ خضدار یار محمد بزنجو نے کہا ہے کہ خضدار کی آبادی میں انتہائی تیزی کے ساتھ اضافہ کی وجہ سے شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مردم شماری کے نئے اعدادو شمار کے مطابق اس وقت ضلع خضدار کی آبادی 8لاکھ سے زیادہ ہے جبکہ صرف خضدار شہر کی آبادی 2 لاکھ کے قریب ہے دوسری جانب زیر زمین پانی کی سطح انتہائی تیزی کے ساتھ گرتا جارہا ہے ہمارے پرانے تمام ٹیوب ولیز میں میں پانی ختم ہوگیا ہے کیونکہ واٹر لیول دنوں کے اعتبار سے گرتا جارہا ہے دوسری جانب خضدار شہر میں جو بلوچستان کا دوسر ا بڑا شہر ہے سینکڑوں زرعی ٹیوب ویل ہیں جن کے ذریعہ زیر زمین پانی کو انتہائی بے دردی کے ساتھ نکالا جارہا ہے یہ حقیقت ہے کہ خضدار ہر گز زرعی علاقہ نہیں ہے پی ایچ ای نے بارہا اس بارے میں تجویز مرتب کیا ہے کہ خضدار میں قلت آب کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے یہاں پر ہونے زراعت پر پابندی عائد کیا جائے یار محمد بزنجو نے کہا خضدار میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے پی ایچ ای جامع منصوبہ بندی رکھتی ہے لیکن ضلع خضدار کی آ بادی کی تناسب سے پی ایچ ای کو ملنے والے فنڈز ہر گرگز ناکافی ہیں اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو ایک خطیر رقم مختص کرنا ہوگا تاکہ پی ایچ ای پانے کے فراہمی کے لئے انقلابی اقدمات کرے ہر شہری کو ان کے ضرورتوں کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر پانی فراہم کرے بصورت دیگر لوگ اپنے گھروں میں ٹیوب ویل لگانے پر مجبور ہوتے ہیں اور پانی کا ضیاع ہوتا ہے یار محمد بزنجو نے کہا کہ وزیر اعلی ٰ بلوچستان کے فراہم کردہ رقوم سے خضدار شہر میں پینے کے پانی کے لئے کم ازکم 4 ٹیوب ویل لگائے جارہے ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ اس اسکیم کو کار آمد بنا کر خضدار میں پائی جانے والی آب نوشی کی قلت کو ختم کریں لوگوں کو ان کے گھروں میں پانی پہنچائیں تاہم لوگوں میں پانی کی اہمیت کو اجا گر کرنے پانی کے ضیاع سے بچنے کے لئے شعور کی بیداری انتہائی اہم ہے اس بارے میں علماء کرام شہری نمائندے اپنا کردار ادا کریں ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں