خضدار میں کھنڈ کے رہائشیوں نے لاش قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دیا

پولیس چھاپے کے دوران ان کے گھر کی ایک خاتون تشدد سے جاں بحق ہوئی ہے ، مظاہرین کا الزام

جمعہ 17 ستمبر 2021 23:32

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) خضدار میں کھنڈ کے رہائشیوں نے لاش قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دیا ، مظاہرین کا الزام تھاکہ پولیس چھاپے کے دوران ان کے گھر کی ایک خاتون تشدد سے جاں بحق ہوئی ہے ، قومی شاہراہ پر دھرنا دینے سے ٹریفک جام اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پولیس نے ایسے کسی تشدد سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے معمول کا چھاپہ قرار دیدیا تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز خضدار میں گرلز ڈگری کالج کے سامنے کھنڈ کے رہائشیوں نے لاش روڈ پر رکھ کردھرنا دیا اور احتجاج کیا دھرنا دینے والوں میں خواتین بچے بھی شامل تھے ۔

شہری پولیس کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے ان کا موقف تھاکہ جمعہ کی درمیانی شب پولیس نے کھنڈ میں واقع ہمارے گھر پر بلاوجہ چھاپہ مارا اور خاندان کے افراد کو خوف میں مبتلا کیا جس کے باعث ہماری گھر کی ایک ضعیف العمر خاتون جاں بحق ہوئی جس پر مبینہ طور پر پولیس نے تشدد کیا ہم آج احتجاج کررہے ہیں مظاہرین چھاپہ مارنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں گھر کا ایک فرد امداد علی و لد حسین احمد نے ایف آئی آر درج کے لئے تھانے میں درخواست بھی دیدی اور درخواست میں بھی انہوںنے یہی مدعا بیان کیا تھاکہ پولیس نے ہمارے گھر پر چھاپہ مارا گھر کے افراد جن میں خواتین شامل تھیں ان کو کلاشنکوف کے مبینہ بٹ مارے جس کے نتیجے میں میری والد ہ امام زادی کی موت واقع ہوگئی جب کہ پولیس اہلکاروں نے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی اور بعد ازاں وہاں سے پولیس اہلکار رفوع چکر ہوگئے لہذا اس تشدد کے پاداش میں ان اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے ۔

قومی شاہراہ کافی دیر تک بند رہنے کے باعث مسافروں کو دقت کا سامنا کرنا پڑا اس دوران ضلعی انتظامیہ کے نمائندے اسسٹنٹ کمشنر خضدار جمیل احمد بلوچ و ان کے ساتھ دیگر ذمہ داران نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے روڈ عام ٹریفک کے لئے بحال کروادیا ۔دریں اثناء ایس ایچ او خضدار سٹی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے امداد علی کے دعوے کو مسترد کردیا ان کا کہنا تھاکہ ہم معمول کے مطابق چوری کے مقدمے میں مفرور ملزم منیراحمد ولد حسین کی گرفتار ی کے لئے ان کے گھر گئے تھے نہ پولیس نے کسی کو ہراساں کیا اور نہ ہی تشدد کیا ملزم منیر احمد ولد حسین احمد پر پولیس سٹی تھانہ خضدارپولیس صدر تھانہ خضدار میں دومقدمات ہیں اس لیئے ان کی گرفتاری کے لئے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہم نے قانون کے مطابق مذید دو گھروں کی بھی تلاشی لی ،واپس جب پولیس تھانہ پہنچے تو دو تین گھنٹے کے بعدہمیں اطلاع ملی کہ ایمرجنسی وارڈ پر رش ہے اور جس گھر پر پولیس منیراحمد کو گرفتار کرنے گئی تھی وہاں سے ایک فوت شدہ خاتون کو لائی گئی ہے ۔ میڈیکل رپورٹ میں بھی خاتون پر تشددکے کوئی آثار نہیں ہیں ۔ اس سلسلے میں امداد کی باتیں غیر مصدقہ ہیں اور پولیس کی جانب سے یہ معمول کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لئے گھر کی تلاشی لی گئی تھی تشدد کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں