خضدار میں علاج و معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ،،میجر(ر) بشیراحمد

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت تمام تحصیلوںکے ہسپتالوں کو صحیح معنوں میں عوام کے لئے علاج کے مراکز کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں،ڈپٹی کمشنر خضدار

جمعہ 24 ستمبر 2021 22:30

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2021ء) ڈپٹی کمشنر خضدار میجر(ر) بشیراحمد نے کہاہے کہ خضدار میں علاج و معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت تمام تحصیلوںکے ہسپتالوں کو صحیح معنوں میں عوام کے لئے علاج کے مراکز کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں ۔چیف سیکریٹری بلوچستان کی ہدایت کی روشنی میں محکمہ ہیلتھ کے شعبے میں قوائد و ضوابط پر موثر اندا ز میں عمل کو یقینی بنایا جارہاہے ، غیر حاضر ڈاکٹرز یا عملہ نہ صرف اپنے پیشے کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں بلکہ وہ عوام کے علاج کے حقوق کو بھی سلب کرنے کا مرتکب ہورہے ہیں ہسپتال آر ایچ سی، بی ایچ یو اور دیگر ہیلتھ کے مراکز میں ڈیوٹی سے غیر حاضر عملے کی تنخواہیں کاٹی جارہی ہے ہسپتالوں کو معیار ی معالج کے مراکز بنانے پر کوئی بھی سمجھوتہ قبل نہیں ہے ہر صورت میں عوام الناس کو علاج میں ریلیف دینے کوششیں بروئے کار لائے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے شعبہ صحت سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خضدار ڈاکٹر سومار خان بلوچ ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال (ڈی ایچ کیو)خضدار ڈاکٹر سعیداحمد شاہوانی ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی شفیق مینگل ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر بشیراحمد پی پی ایچ آئی مانیٹرنگ آفیسر نثار احمد موسیانی ایم ایس شہید سکندر ہسپتال زہری ڈاکٹر میلاد احمد ایم ایس آر ایچ سی نال ڈاکٹر واشو مل سپریٹنڈ ڈپٹی کمشنر خضدار مراد گزوزئی ودیگر موجود تھے ۔

اجلاس کے موقع پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خضدار سمیت تحصیل کے ہسپتال اور آر ایچ سی و بی ایچ یوز کے بارے میں ڈپٹی کمشنر خضدار کو مکمل بریفنگ دی گئی اور ہسپتال سربراہان نے صحت کے اداروں میں مسائل سے ڈپٹی کمشنر خضدار کو آگاہ کیا ۔ ڈپٹی کمشنر خضدار میجر(ر) بشیراحمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سختی کے ساتھ تاکید کی کہ بغیر کسی تاخیر کے آج سے ہی ہسپتالوں کی حالت زار بہترکرنے کے لے موثر اقدامت کیئے جائیں عوام کو کھلے دل کے ساتھ علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کیئے جائیں ۔

ڈاکٹرزہسپتالوں میں مقرر کردہ آفیشل ٹائم پراپنی حاضری کو یقینی بنائیں صبح آٹھ بجے سے دوپہر دو بجے تک وہ اپنی ڈیوٹی پر حاضررہیں عوام کا علاج کریں اس سلسلے میں پرائیوٹ پریکٹس الائونس ختم کیا جارہاہے اور ڈیوٹی کے ٹائم انہیں پرائیوٹ پریکٹس کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ ایک سے سو لہ اسکیل تک ملازمین کی غیر حاضری پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے انکوائری کمیٹی کے سربراہ ڈی ایچ او خضدار کریں گے اور ضلعی انتظامیہ و محکمہ صحت کے نمائندے اس میں بطور ممبر شامل ہونگے مراکز صحت میں جو عملہ غیر حاضر ہے ان کی تنخواہوں سے بھی اٹھائیس دن کی کٹوتی کی جارہی ہے ۔

ڈپٹی کمشنر خضدار کا کہنا تھاکہ میں اپنے زاتی ذرائع سے تمام ہسپتال آر ایچ سی اور بی ایچ یوز پر نظر رکھتاہوں جو ڈاکٹرز اسٹاف غیر حاضر ہے ان کے اعداد و شمار میرے پاس آرہاہے انہوںنے ایم ایس آر ایچ سی نال کی سرزنش کی اور ان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے ہسپتال کے ایل ایم اوز غیر حاضر ہیںاور آپ نے اس کا اظہار تک نہیں کیا ہے نال کے غیر حاضر ایل ایم اوزکی پندرہ دن کی تنخواہیں کاٹی جائینگی ۔

جن ڈاکٹرز کی اٹیچ منٹ ہے ان کی اٹیچ منٹ بھی فوری طور پر ختم کی جائیگی ۔ اور ایکٹنگ یعنی اضافی چارج جن ڈاکٹرز کی ہے وہ بھی ختم کیئے جارہے ہیں ۔ جو ملازمین طویل عرصے سے غیر حاضر ہیں اور اپنی جائے تعیناتی پر حاضر نہیں ہوئے ہیں ان کو ملازمت سے برخاست کردیا جائیگا ۔ ڈپٹی کمشنر خضدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سختی کے ساتھ تاکید کی کہ ہسپتال سربراہان ضلعی انتظامیہ کو ڈاکٹرز اور اسٹاف کی غیر حاضری سے فوری طور پر آگاہ کردیں ۔

ان کا کہنا تھاکہ ہیلتھ ایک ایسا شعبہ ہے کہ جس کا تعلق براہ راست عوام سے ہے اس شعبے میں کوتاہی کمی کا مطلب عوام کو دکھ پہنچانا اور تکلیف پہنچانا ہے ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام کو علاج و معالجے کے حوالے سے کسی بھی پریشانی اور دقت کا سامنا کرنا پڑے ۔ ہسپتال سربراہان اور ڈاکٹرز و دیگر عملہ نیک نیتی کے ساتھ عوام کا علاج کریں مریضوں کی حوصلہ افزائی کریں ۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں