قبائلی خطے کو علاقہ غیر کہنا توہین ہے ، قبائلی عوام کو ایف سی آر کے تحت غلام بنا کر رکھ دیا گیا ہے ،

فاٹا کو صوبے میںضم کرنا وقت کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں ،فاٹا سے باہر رہنے والے انضمام کی مخالفت کر کے قبائلی عوام کا نقصان کر رہے ہیں،قبائلی عوام کو اسلام آباد ، لاہور اور کراچی کی طرح آباد کرنا مشن ہے ، قبائلی عوام کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرینگے ، فاٹا کو اندھیروں سے نکال کر دم لینگے، ایف سی آر کا خاتمہ اور فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے آخری حد جائینگے جمعیت علماء اسلام( س) کے امیر مولانا سمیع الحق کا لنڈی کوتل میں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 17 نومبر 2017 22:36

خیبرایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) جمعیت علماء اسلام( س) کے امیر مولانا سمیع الحق نے کہا کہ پاکستان ایک جسم کی مانند ہے اور فاٹا اس کا دل و دماغ ہے، قبائلی خطے کو علاقہ غیر کہنا توہین ہے ، قبائلی عوام کو ایف سی آر کے تحت غلام بنا کر رکھ دیا گیا ہے ، فاٹا کو صوبے میںضم کرنا وقت کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں ،فاٹا سے باہر رہنے والے انضمام کی مخالفت کر کے قبائلی عوام کا نقصان کر رہے ہیں،قبائلی عوام کو اسلام آباد ، لاہور اور کراچی کی طرح آباد کرنا مشن ہے ، قبائلی عوام کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرینگے ، فاٹا کو اندھیروں سے نکال کر دم لینگے، ایف سی آر کا خاتمہ اور فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے آخری حد جائینگے ۔

وہ جمعہ کو لنڈی کوتل میں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا نگریزوں نے اپنے مفادات کے لئے فاٹا کو بفر زون کے طور پر رکھ کر چھوڑ دیا ہے اور بہت بڑی سازش کی ہے اور ہر جگہ سامراجی قوتوں نے یہی سازش کی ہے جس طرح یہاں فاٹا میں کیا ہے اور اس طرح اپنے مفادات حاصل کرتا رہا ہے ،ستر سال سے قبائلی عوام کے ساتھ یہی ظالمانہ سلوک روا رکھا گیا ہے ،مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دو سال پہلے فاٹا کے عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی تھی اور کہا تھا کہ قبائلی عوام کو آزاد کیا جائے ،ان کو حقوق دیئے جائے ،قبائلی عوام کیخلاف ہمیشہ سازشیں کی گئی ہیں اور قبائلی عوام کو غلام بنا کر رکھ دیا گیا ہے اس لئے وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ قبائل کو دیگر صوبوں کے عوام کی طرح برابر حقوق دئے جائیں اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ عالم کفر عالم اسلام اور ہر جگہ مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں چاہے وہ کشمیر ہو ، افغانستان یا فلسطین ہو ۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ملکی پارٹیوں نے عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالے ہیں اور کرپشن میں ملوث ہیں اور ہم پاکستان میں امریکی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں اور پورے ملک میں شریعت کے نفاذ کے لئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ فاٹا کو صوبے میں ضم کیا جائے اور قبائلی عوام کو تمام بنیادی حقوق دیئے جائے اور اس مقصد کے لئے کوشاں ہیںہم فاٹا کو صوبے کا حصہ بنانے کے لئے ہر حد تک جائینگے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی تسلط کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں اور افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے اور افغانستان میں لگی آگ کی وجہ سے پاکستان متاثر ہو رہا ہے اس لئے افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں اس موقع پر ایم این اے الحاج شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ وہ اپنے حلقے کے لئے ترقیاتی پروگرام لانا چاہتے ہیں اور کہا کہ جو حقوق مولانا فضل الرحمان ، آصف زرداری اور نواز شریف کے بچوں کے لئے میسر ہیں وہی حقوق قبائلی عوام کے بچوں کو دینا چاہتے ہیں ایم این اے شاہ جی گل نے کہا کہ غلام خان، نوا پاس اور انگور آڈہ جیسے سرحدی راستے بند ہیں لیکن ان کی کوششوں کی وجہ سے کبھی طورخم بارڈر مستقل بند نہیں کیا جا سکا اور طورخم کو بین الاقوامی معیار کا ڈرائی پورٹ بنانے کے لئے سر گرم ہے اور کہا کہ لنڈی کوتل میں جلد میونسپل کمیٹی اور ناظمین کا نظام قائم کر کے دم لینگے اور بجلی ، گیس اور پانی کے مسائل حل کرینگے شاہ جی گل نے کہا کہ جو لوگ صوبے میں انضمام کی مخالفت کرتے ہیں وہ فاٹا کے اندر نہیں رہتے اور اپنے مفادات کے لئے قبائلی عوام کے خلاف سر گرم عمل ہیں انضمام سے سارے مسائل حل ہونگے اور کبھی قبائلی عوام کے بنیادی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرینگے شاہ جی گل نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان بھائی بھائی ہیں اور ہم افغانستان کے ساتھ اچھے برادرانہ تعلقات قائم کر نے کے لئے کردار ادا کر رہے ہیںستر سال سے قبائلی عوام کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے اور اپنے لوگوں کے لئے تمام وسائل اور صلاحیتیں بروئے کار لائینگے اس موقع پر مولانا یوسف شاہ ، مولانا عتیق ، قاری سید عالم شاہ شنواری اور ملکزادہ ندیم نے بھی خطاب کیا ۔

خیبر ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں