قبائلی مشران کے جرگے کا کمشنر پشاور سے ملاقات فاٹا انضمام اور پولیس کلچر پر تحفظات کا اظہار

پیر 27 نومبر 2017 20:24

جمرود(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 نومبر2017ء) خیبر ایجنسی کے قبائلی مشران کے ایک جرگے نے کمشنر پشاور ڈاکٹر فخر عالم سے ملاقات کی ملاقات میں خیبر ایجنسی کے تمام اقوام کے نمائندے شریک تھے جن کی رہنمائی ملک وارث خان آفریدی کررہے تھے جبکہ دیگر مشران میں ملک صلاح الدین آفریدی،ملک عبدلرزاق،ملک ظاہر شاہ آفریدی،ملک منان ملاگوری،ملک غفار آفریدی،ملک فیض اللہ جان آفریدی،ملک خالد اور دیگر شامل تھے۔

جرگے نے کمشنر پشاور سے فاٹا اصلاحات کے سلسلے میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام پر زبردستی مسلط کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے ،فاٹا میں جنگ نے ہر چیز کو تباہ و برباد کیا ہے لیکن حکومت اور سیاسی جماعتیں ان کی بحالی کی بجائے فاٹا انضمام اور فاٹا میں تھانہ اور پولیس کلچر کی آڑ میں ان کا مزید احتصال کررہی ہے اور ان پر ان کے مرضی کے خلاف فیصلے مسلط کرنے کیلئے دبائو ڈال رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر قبائلی علاقوں میں تھانہ اور پولیس کلچر آیا تو اس سے فاٹا میں اٹھائیس ہزار خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کے خاندان فاقوں پر مجبور ہوجائی گے کیونکہ تھانہ اور پولیس کلچر کی فاٹا تک توسیع کی صورت میں ان کو فارغ کرنے کا پہلے ہی اظہار ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں انضام کے مخالف ہیں،عوام پر یک طرفہ فیصلے مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے بھیانک نتائج نکلیں گے جس کی تمام ترذمہ داری حکومت اور سیاسی جماعتوں پر ہوگی۔

اس موقع پر کمشنر پشاور نے قبائلی مشران سے کہا کہ فاٹا کے عوام نے ملک کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں ہیں اور کسی بھی قسم کے اصلاحات قبائلی عوام کے مرضی کے مطابق ہی ہونگے،انہوں نے قبائلی جرگے کو گورنر خیبر پختونخواہ اور چیف آف ارمی سٹاف سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :

خیبر ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں