لنڈیکوتل کے خراب حالات ،پولیٹیکل ایجنٹ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان، 5 ماہ بعد بھی 17مغوی بازیاب نہ ہو سکے

جمعہ 19 جنوری 2018 17:23

خیبر ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2018ء)لنڈیکوتل کے خراب حالات پر پولیٹیکل ایجنٹ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیںبازار میں جھگڑوں ،قتل اور دن دیہاڑے اغواء سے لنڈیکوتل کے عوام میں خوف وہراس پا ئی جاتی ہے تقریبا پانچ مہینے گزر گئے لیکن17مغوی بازیاب نہ ہو سکے ،لنڈیکوتل کے علاقہ عدل خاد اینزری کنڈاو سے پانچ ستمبر 2017کو 17افراد کو نامعلوم افراد نے اغواء کئے جو تا حال بازیاب نہ ہو سکے جبکہ لنڈیکوتل بازار میں ایک افغانی شہری نور آغاکوقتل کیا گیا اور تیسرے دن صحافی علی شینواری کے معذور بھائی کو اغواء کیا گیا ،اسی طرح لنڈیکوتل بازار میں دو فریقین کے درمیان جھگڑے میں 19افراد لہولہان ہو گئے ،ان تمام صورتحال سے لنڈیکوتل کے عوام میں بے چینی پیدا ہو گئی ہیں پولیٹیکل ایجنٹ خالد محمود دو سالوں سے کرسی پر بر اجماں ہیں امن اومان برقرار رکھنے میںبری طرح ناکام ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں خیبر یو تھ فورم کے صدر عامر آفریدی نے کہا کہ جمرود بازار ملاگوری اور لنڈیکوتل بازار میں آئے روز جھگڑے اور فائرنگ ہو تی ہیں لوگوں میں بے چینی پھیل گئی ہیں ،اس تما م تر صورتحال کی ذمہ داری پولیٹیکل ایجنٹ پر عائد ہو تی ہے کہ عوام کو انصاف اور تحفظ رفراہم کرئے پولیٹیکل ایجنٹ اس میں مکمل ناکام ہو گیا ہے ۔ لنڈیکوتل عدل خاد سے تعلق رکھنے والے حضرت حسین نے بتا یا کہ سترہ مغویوں میں ان کا والد بھی شامل ہیں تقریبا پانچ مہینے گزر گئے لیکن کچھ پتہ نہیں سترہ افراد سمیت انکے والد کس حالات میں گھر میں ماں اور انکے بہن بھائی سخت پر یشانی سے دو چار ہیں انکے والد چوکیدار تھا ایک غریب گھرانے سے تعلق ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جب پولیٹیکل ایجنٹ یا اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے ملاقات کیلئے جا تے ہیں توہ ملاقات نہیں کر تے ہیں ۔

خیبر ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں