کوہاٹ، کرک اور ہنگو میں مرکزی انجمن تاجران کی اپیل پر شٹر ڈاون ہڑتال ، کاروبار مکمل طورپر بند رہا

ہفتہ 13 جولائی 2019 16:20

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2019ء) ملک کے دیگر حصوں کی طرح کوہاٹ ڈویڑن کے تین اضلاع کوہاٹ، کرک اور ہنگو میں مرکزی انجمن تاجران کی اپیل پر ہفتہ کے روز مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی اور تینوں بڑے شہروں میں کاروبار مکمل طور پر بند رہا۔ ان شہروں میں واقع مرکزی بازاروں، مارکیٹوں، کاروباری مراکز اور پلازوں میں ہو کا عالم رہا اور تمام تجارتی مراکز بند اور سنسنان رہے جس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں جبکہ عوام کو شدید مشکلات پیش آئیں۔

ڈویڑن کے تین بڑے شہروں کوہاٹ، کرک اور ہنگو میں تاجروں اور دکانداروں کا حکومت کے خلاف شٹرڈاون ہڑتال کامیاب رہی جہاں ایک محتاط اندازے کے مطابق کم و بیش 15 ہزار چھوٹی بڑی دکانیں بند رہیں تاہم تمام مرکزی اور اندرون شہر سڑکیں کھلی رہیں اور ٹریفک رواں دواں رہی البتہ ان شہروں میں عام ٹریفک میں خاصی کمی دیکھنے میں آئی۔

(جاری ہے)

کوہاٹ میں تاجر اتحاد اور تاجر ایکشن کمیٹی سمیت تمام تاجر تنظیموں نے مکمل اتفاق رائے سے مکمل ہڑتال کی اور شہر کے مرکزی بازار سمیت تمام دیگر بازار مکمل طور پر بند رہے تاہم جدید رہائشی بستی کوتل ٹاون اور جنگل خیل میں مارکیٹیں اور دکانیں کھلی رہیں۔

ادھر کوہاٹ میں تاجروں اور دکانداروں سمیت عام لوگوں نے مرکزی بازار میں جمع ہوکر احتجاجی ریلی نکالی اور مہنگائی اور ٹیکسوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر عہدیداروں نے حکومت کی طرف سے عائد ٹیکسوں کے خلاف پرامن احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مہنگائی اور ظالمانہ ٹیکسوں پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ غریب عوام سے نوالہ چھین کر روٹی کی قیمت میں بھی اضافہ کیاگیا۔ وزیراعظم نے وعدوں سے انحراف کرکے ملک کو آئی ایم ایف کے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں