‘ کوہاٹ:ای ٹرانسفر پالیسی صرف نام تک محدود ہے سفارشی مافیا چھا یا ہوا ہے صوبائی حکومت کی ای ٹرانسفر پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے

اتوار 22 ستمبر 2019 21:30

ٌ کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2019ء) ای ٹرانسفر پالیسی صرف نام تک محدود ہے سفارشی مافیا چھا یا ہوا ہے صوبائی حکومت کی ای ٹرانسفر پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران علاقہ شکردرہ ، بوڑی ساغری اور ڈھنڈ بختورہ گرلز ہائی سکولز سے مجموعی طور پر 10سے زائد ٹیچرز سیاسی مدخلت کے باعث تبدیل کیے گئے ۔ طالبات کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ۔

والدین میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت محکمہ تعلیم کی ای ٹرانسفر پالیسی صرف نام کے حد تک محدود ہوکر رہ گئی ہے ۔ سفارش اور ماما چاچا کی پالیسی کے تحت محکمہ تعلیم کوہاٹ کی ڈی ای او زنانہ فرزانہ سردار کے حکم سے گزشتہ ایک ماہ کے دوران شکردرہ گرلز ہائیر سکینڈر سکول سے 6، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بوڑی ساغری سے 3، اور ڈھنڈ بختورہ گرلز ہائی سکول سے 3ٹیچرز کا تبادلہ کر دیا گیا جن میں اکثریت NTSپر بھرتی ٹیچرز کی ہے اور ان کا تین سالہ وقت بھی سکول میں مکمل نہیں ہوا تھا جو کہ NTS پالیسی کے بھی خلاف ہے جبکہ ڈی ای او زنانہ کوہاٹ فرزانہ سردار نے سفارش اور ماما چاچا کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے تحریک انصاف کی حکومت کی ای پالیسی کا جنازہ ابتداء میں ہی نکال دیا ۔

(جاری ہے)

شکردرہ کی تینوں یونین کونسلز کے ساتھ انتہائی ظلم کیا گیا طالبات کا مستقبل دائو پر لگا دیا ہے مذکورہ ٹیچرز میں اکثریت سائنس، اور انگریزی مضامین میں پڑھانے والوں کی تھی شکردرہ ،بوڑی ساغری، ڈھنڈ بختورہ کے عوام میں اس فعل پر شدید غم و غصہ کا اظہار پایا جا رہا ہے ۔شکردرہ کے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان ، وفاقی وزیر شہریار آفریدی سے سختی سے نوٹس لینے کی اپیل کی کہ مذکورہ ٹیچرز کا تبادلہ منسوخ کیا جایا اورای پالیسی پر عمل کیا جائے تاکہ طالبات کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ سکیں۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں