قبائلی اضلاع اورکزئی اور خیبر کے سنگم پر واقع دو قبیلوں کے مابین اراضی کی ملکیت کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا

دونوں قبائل کی مورچہ زن ہوکر ایک دوسرے پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ ،ایک شخص جاں بحق، 6 زخمی اور 2 لا پتہ ہوگئے

اتوار 23 مئی 2021 21:45

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2021ء) قبائلی اضلاع اورکزئی اور خیبر کے سنگم پر واقع دو قبیلوں کے مابین اراضی کی ملکیت کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا اور دونوں قبائل نے مورچہ زن ہوکر ایک دوسرے پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق، 6 زخمی اور 2 لا پتہ ہوگئے۔ علاقہ میں کشیدہ صورت حال کے بعد دونوں اضلاع کی مقامی انتظامیہ نے اورکزئی اور آفریدی قبائل کے مشران کے تعاون سے دونوں متحارب فریقین کے درمیان فائر بندی کرکے مورچے خالی کرا دیئے جبکہ جرگہ نے فائربندی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے پر پانچ کروڑ مچلکے کا اعلان کردیا۔

باخبر ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع خیبر اور اورکزئی کے سنگم اوخو کنڈا پر زمین کی ملکیت کے تنازعہ پر اکاخیل کی ذیلی شاخ سنزل خیل اور اورکزئی کی ذیلی شاخ فیروز خیل کے قبائل اراضی کے تنازعہ پر مورچہ زن ہوئے اور گزشتہ روز دونوں جانب سے متحارب فریقین نے بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کردی جو ساری رات جاری رہی۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ قبیلہ اکاخیل کے دو جبکہ فیروز خیل کے پانچ افراد سمیت 6 آفراد زخمی ہوئے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی دونوں فریقین کے درمیان فائر بندی کرانے کے لئے دونوں اضلاع کی مقامی انتظامی مشینری حرکت میں آگئی اور مقامی مشران پر مشتمل جرگہ تشکیل دے دیا تاہم اس دوران دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف فائرنگ جاری رکھی جس کے بعد سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر شوکت رانا کی نگرانی اور کمانڈنٹ اورکزئی سکاوٹس کرنل کاشف کی سربراہی میں جرگہ نے موثر کردار کیا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں ڈپٹی کمشنر خیبر منصور ارشد، ڈپٹی کمشنر اورکزئی محمد خالد، ممبر صوبائی اسمبلی ڈیڈک چئیرمین سید عزن جمال اورکزئی، ممبر صوبائی اسمبلی حاجی شفیق آفریدی، الحاج شاہ جی گل آفریدی، کمانڈنٹ باڑہ سکاٹس ندیم مشتاق، ڈی پی او خیبر وسیم ریاض اور ڈی پی او اورکزئی نثار سمیت آفریدی قبائل کے مشران ملک دوران گل، پیر عبداللہ شاہ، ملک ظاہر شاہ، عبد الواحد، سید مرجان اور دیگر جبکہ اورکزئی کے مشران ملک حبیب نور،حاجی عزت خان، ملک اختیار ولی، ملک بادشاہ، ملک صورت علی اور دیگر نے شرکت کی۔

بتایا جاتا ہے کہ جرگہ میں تمام صورت حال کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا گیا کہ پہلے فائرنگ کے دوران جاں بحق اور زخمی افراد کا علاج کیا جائے اور دونوں فریقین کے درمیان فائر بندی کرکے مسئلے کا پر امن حل تلاش کیا جائے۔ جرگہ مشران نے دونوں فریقین کے درمیان کامیاب مذکرات کئے اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریقین مورچے خالی کرا کے پولیس کے حوالے کردے۔ جرگہ میں طے پایا کہ 29 مئی کو دونوں فریقین کے درمیان دوبارہ جرگہ منعقد ہوگا جبکہ اس دوران دونوں فریقین کے درمیان فائر بندی ہوگی اور خلاف ورزی کی صورت میں جرگہ اس فریق سے پانچ کروڑ روپے کا مچلکہ وصول کرے گا۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں