پاک فوج نے درہ آدم خیل میں عباس چوک میں شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک خوبصورت یادگار تعمیر کر دی

پیر 16 جولائی 2018 21:09

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2018ء) پاک فوج نے کوہاٹ سے ملحقہ نیم قبائلی علاقے درہ آدم خیل میں انڈس ہائی وے پرواقع عباس چوک میں شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک خوبصورت یادگار تعمیر کر دی ہے ۔ فوج نے یہ یادگار ان درجنوں شہدا کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے بنائی ہے جو درہ آدم خیل کے علاقے درہ بازار میں2 / مارچ 2008 اورمدرسہ دارالعلوم میں 5 /نومبر2010 کو دو خودکش بم دھماکوں میں شہید ہوگئے تھے ۔

اس یادگار کی خاص بات یہ ہے کہ اس پرآفریدی قوم کی پہچان انگریز وںکے مخالف اورنڈر قبائلی غازی عجب خان آفریدی کا خوبصورت مجسمہ لگا یا گیا ہے ۔ درہ آدم خیل میں انڈس ہائی وے پر واقع عباس چوک کے عین وسط میں تعمیرشدہ یادگار پرروایتی قبائلی پگڑی پہنے دونوں ہاتھوں میں بندوق تھامے کمر بند میں تلوار اور خنجرلگا ہوا غازی عجب خان آفریدی کا یہ خوبصورت مجسمہ بہادری اور شجاعت کی داستان ہے۔

(جاری ہے)

درہ آدم خیل کے علاقے بوستی خیل میں 1885 میں پیداہونے والے عجب خان آفریدی کی وجہ شہرت وہ واقعہ ہے جب 13 اپریل 1923کی رات عجب خان آفریدی نے اپنے بھائی شہزادہ اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کوہاٹ چھانی میں انگریز ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے سنیئر سٹاف آفیسر میجر اے جے ایلس کی جوان سالہ بیٹی مس ایلس کو اغوا کر کے اورکزئی کے علاقے خانکی (سمہ ماموں زئی) پہنچادیا تھا جس کے بعد انگریز حکومت کی سرتوڑ کوششوں اور مقامی سرکردہ مشران کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں عجب خان آفریدی نے مس ایلس کو کوئی نقصان پہنچائے بغیربحفاظت واپس حوالے کردیاتھاتاہم حکومت نے عجب خان آفریدی کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے درہ آدم خیل میں اس کا گھر جلاڈالاتھااور جائداد ضبط کرلی تھی جس کے بعدعجب خان آفریدی اپنا آبائی علاقہ چھوڑ کر اپنے بھائیوں اور ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان چلاگیا جہاں افغان جنگ میں حکمران امیر امان اللہ کا ساتھ دیتے ہوئے زخمی ہو گیا اوریوں عجب خان غازی بن کر مشہور ہو گیا۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں