بچوں کو موذی امراض سے بچانا والدین کے علاوہ ریاست کی بھی ذمہ داری ہے،اسسٹنٹ کمشنر کوہاٹ

جمعرات 11 اکتوبر 2018 18:14

کوہاٹ۔11 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2018ء) اسسٹنٹ کمشنر کوہاٹ کیپٹن(ر) عبدالرحمن نے کہا ہے کہ قوم کے بچے صرف والدین کے نہیں بلکہ ریاست کے بھی بچے ہیںیہی وجہ ہے کہ ریاست بچوں کی بہتر نگہداشت اور انہیں پولیو اورخسرہ سمیت دیگر خطرناک امراض سے بچانے پر اربوںروپے خرچ کررہی ہے لہٰذا والدین بچوں کوان خطرناک اورموذی امراض سے بچانے والی ٹیموں کا بھرپور ساتھ دیں۔

ان خیالات کااظہار انہو ں نے جمعرات کے روز ڈی سی کیمپ آفس میں 15 اکتوبر سے شروع ہونے والے خسرہ سے بچاؤ کے 2 1روزہ مہم کی تیاری کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلا س میں اسسٹنٹ کمشنر لاچی سمیع الرحمن ،محکمہ صحت اوردیگر متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کوبتایا گیا کہ مذکورہ مہم کی تیاریاں بالکل مکمل ہیں اورباقاعدہ ٹیمیں تشکیل دے کر انہیں ویکسین فراہم کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس کو مزید بتایا گیاکہ خسرہ کے ٹیکے بالکل محفوظ ہیں اور بچوں کی صحت کو اس سے کوئی خطرہ نہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ 9 ماہ تا 5 سال کے بچوں کو خسرہ کے ٹیکے لگاناانتہائی ضروری ہے کیونکہ ٹیکہ لگنے کی صورت میں اگر خسرہ کی بیماری آبھی جائے توجان لیوا ثابت نہیں ہوتی جبکہ ٹیکہ نہ لگانے والے بچے آسانی سے موت کاشکار ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح یہ بیماری متاثرہ ایک بچے سے 18 بچوں کو منتقل ہوسکتی ہے ۔

اجلاس کویہ بھی بتایا گیا کہ اگرکسی بچے کوایک دفعہ خسرہ کا ٹیکہ لگایاگیا ہو تو بھی اس مہم کے دوران دوبارہ لگایا جاسکتاہے ۔ مذکورہ 12 روزہ مہم کے دوران ایک لاکھ 56 ہزار بچوں کو خسرہ کے ٹیکے لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اجلا س میں 5 نومبر سے شروع ہونے والے 4 روزہ پولیو مہم کی تیاریوں کابھی جائزہ لیاگیااور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ۔

متعلقہ عنوان :

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں