کوہاٹ ،خواجہ سراؤں اور مقامی پولیس میں ٹھن گئی ،ایک دوسرے پر الزامات کی پوجھاڑکردی

مقامی پولیس محفل موسیقی کی اجازت دینے پر دس ہزار روپے مانگتی ہے ،عدم ادائیگی پربے جا تنگ کیا جاتا ہے، خواجہ سرائوں کا احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 24 اگست 2019 16:26

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2019ء) کوہاٹ شہر میں خواجہ سراؤں اور مقامی پولیس کے مابین ٹھن گئی اور ایک دوسرے پر الزامات کی پوجھاڑکردی ۔ خواجہ سراؤںنے پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ مقامی پولیس محفل موسیقی کی اجازت دینے پر دس ہزار روپے مانگتی ہے اور عدم ادائیگی پراٴْنہیں بے جا تنگ کیا جاتا ہے۔

گزشتہ شام پولیس چھاپوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ایک درجن سے زائدخواجہ سراؤں نے الزام عائد کیا کہ مقامی پولیس موسیقی پروگرام کے نام پر اٴْنہیںبے جا تنگ کرتی ہے اورموسیقی پروگرام کے نام پر اٴْن سے بھتہ لیتی ہے جبکہ عدم ادائیگی پراٴْنہیں بے جا تنگ کرکے تشددکانشانہ بنایا جاتا ہے جو سراسرزیادتی ہے۔اٴْنہوں نے کہا کہ دیگر شہروں کی طرح وہ بھی کوہاٹ میں موسیقی کے پروگراموںکے ذریعے روزی کماتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر حکومت اٴْنہیں باعزت روزگار کے مواقع فراہم کردے اور ملازمتیں دے تو وہ ان پروگرامات سے کنارہ کش ہوجائیں گے۔ خواجہ سراؤں نے کہا کہ اٴْن سے روزی کا نوالہ نہ چھینا جائے اور بے جا تنگ کرنا بندکردیا جائے ورنہ وہ مجبورہوکرسڑکوں پر نکل کرصوبہ کی سطح پر احتجاج کرنے پر مجبورہوجائیں گے۔ اس موقع پرخواجہ سراؤں نے کوہاٹ پولیس کی مبینہ غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

ادھرکوہاٹ پولیس کا ردعمل اورمؤقف بھی سامنے آگیا ہے جس میں پولیس نے خواجہ سراؤں کے الزامات کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سرؤں نے انت مچادی ہے اوراٴْن کی غیراخلاقی سرگرمیوں سے عوام میں شدید غم وغصہ پایاجاتاہے اورعوام نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس خواجہ سراؤں کی سرگرمیوں کا نوٹس لے اور اٴْنہین ضلع بدکیا جائے۔ پولیس کے مطابق خواجہ سراؤں کے محفل موسیقی پروگرامو ں سے علاقہ کے لوگوں کو شدید ذہنی پریشانی ہوتی ہے اور لڑائی جھگڑے کا خدشہ رہتاہے اس لئے پولیس نے خواجہ سراؤں کے ناچ گانوں کے پروگراموںپر پابندی عائد کی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں