کوہاٹ، اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ خزانے پر بوجھ بن گیا، گزشتہ ایک سال میں محکمے کی کارکردگی صفر رہی،ڈویژن بھر میں کوئی بھی بڑا کیس داخل نہ کیا جا سکا

پیر 9 دسمبر 2019 23:37

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2019ء) اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ خزانے پر بوجھ بن گیا گزشتہ ایک سال میں محکمے کی کارکردگی صفر رہی۔ ڈویژن بھر میں کوئی بھی بڑا کیس داخل نہ کیا جا سکا۔ محکمہ صرف پروانے بجھوانے تک محدود رہا۔کسی بڑے مگر مچھ پر ہاتھ نہ ڈالا جا سکا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کوہاٹ ڈویژن میں محکمہ اینٹی کرپشن خزانے پر بوجھ بن کر رہ گیا ہے محکمے کے افسران اور اہلکاروں کی کرپشن کے خاتمے میں عدم دلچسپی کی وجہ سے جہاں سرکاری محکموں میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اینٹی کرپشن افسران کی نرم دلی اور مبینہ مک مکائو پالیسی کی وجہ سے بعض کنٹریکٹرز جن کے خلاف شکایات یا اخبارات میں خبریں شائع ہوتی ہیں وہ دعا کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ ان کا کیس اینٹی کرپشن کے پاس جائے تاکہ انہیں کلین چٹ مل سکے گزشتہ کئی سالوں سے کوہاٹ اینٹی کرپشن میں جو افسران تعینات ہوئے ان کی اگر ریکارڈ دیکھا جائے تو وہ مبینہ طور پر سہولت کار زیادہ دکھائی دیتے ہیں جس کی وجہ سے درجنوں انکوائریوں میں کسی کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی سونے پر سہاگہ اگر کسی سرکاری افسر یا کنٹریکٹر کے خلاف FIR درج بھی ہو جائے تو اس کو گرفتاری سے قبل علم ہو جاتا ہے اور BBA کروا لیتا ہے اس وقت اینٹی کرپشن کوہاٹ میں درجنوں ایسے افسران کے خلاف کیسز ہیں جو BBA کروانے کے بعد آزادانہ گھوم رہے ہیں موجودہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو آئے گو کہ کم عرصہ ہوا ہے مگر تاحال وہ بھی کسی بڑے مگرمچھ یا چھوٹی مچھلی کا شکار نہ کر سکے دوسری جانب اینٹی کرپشن کوھاٹ میں صرف محکمہ ٹی ایم اے‘ کے ڈی اے وغیرہ کے درجنوں ایسے کیسز ہیں جن میں اگر ایمانداری سے انکوائری کی جائے تو نہ صرف کرپٹ افسران اور اہلکاروں کو سزا ہو سکتی ہے بلکہ قومی خزانے کو بھی فائدہ پہنچ سکتا ہے عوامی حلقوں کے مطابق اس وقت کوھاٹ کے مردہ محکمہ اینٹی کرپشن میں جان ڈالنے کے لیے ستار خٹک جیسے پولیس افسران کی سخت ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں