کوہاٹ ،لواحقین کاپولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے مبینہ بے گناہ شخص کی لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاجی مظاہرہ

بدھ 27 مئی 2020 19:53

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) کوہاٹ کے مضافاتی علاقے محمد زئی میں لواحقین نے پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے مبینہ بے گناہ شخص کی لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔ بدھ کے روز درجنوں افراد نے مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے شخص یوسف ولد ہاشم کی لاش نواحی علاقے محمد زئی میں کوہاٹ ہنگو روڈ پر رکھ کر شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر مقتول یوسف کے لواحقین بشمول والد اور بیوی نے الزام لگایا کہ پولیس نے بدھ کے روز دن 11 بجے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور یوسف اور دوسرے بھائی کو گرفتار کرکے تھانہ لے جانے کے بہانے حراست میں لے کر ساتھ لے گئی لیکن چند گھنٹوں بعد یوسف کو مارے جانے کی اطلاع دی گئی۔

(جاری ہے)

مقتول یوسف کے لواحقین نے مبینہ پولیس گردی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور بے گناہ شخص کو مارے جانے کے واقعہ کے بارے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ مظاہرین نے صوبائی مشیر ضیا اللہ بنگش کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ ڈکیتی کے دوران پولیس اور نامعلوم ملزمان کے مابین فائرنگ کے تبادلہ میں پولیس اہلکار امجد اللہ سکنہ کرک جاں بحق ہوگیا تھا جس پر پولیس نے بدھ کے روز جوابی کاروائی کرتے ہوئے مبینہ مقابلہ میں ملوث ہونے کے الزام میں یوسف کو مارے جانے کا دعوی کیا تھا جس پر یوسف کے لواحقین نے مقتول کی لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ لواحقین کے الزام اور احتجاج کے بارے فوی طور پر پولیس کا موقف معلوم نہیں کیا جا سکا۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں