کوہاٹ ،روحانی پیشوا سید میاں انور کی مزارزائرین اور تعمیرومرمت کیلئے کھولنے کیلئے سینکڑوں عقیدت مندوں کااحتجاجی دھرنا جاری

ہفتہ 17 اکتوبر 2020 18:08

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2020ء) کوہاٹ روحانی پیشوا سید میاں انور کی مزارزائرین اور تعمیرومرمت کیلئے کھولنے کیلئے کوہاٹ علاقہ بنگش کچہ پکہ میں سینکڑوں عقیدت مندوں کااحتجاجی دھرنا جاری رہا، مظاہرین کا حکومت سے بد امنی کے دوران بند کئے گئے مزار کو کھولنے اور زیارت کی مرمت کے کام کی اجازت دی جائے روحانی پیشوا میاں شاہ انور کے ہزاروں عقیدت مندوں اور مریدوں نے قبائلی عمائدین کے ہمراہ کوہاٹ علاقہ بنگش کچہ پکہ میں جاری دھرنا چوبیسواں روز میں داخل ہوگیا ہے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں دھرنے کے قائدین نے اتوار کے دن ملک گیرہڑتال کی کال دیدی دھرنے میں طوری بنگش قبیلوں کے آٹھ اقوام ، میاں چیغہ اور بادشاہ انور غگ کمیٹی کے علاوہ ضلع اورکزئی اور علاقہ بنگش کے رہنماؤں اور ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سابق قومی اسمبلی ڈپٹی سپیکر صوبائی جنرل سیکرٹری فیصل کریم کنڈی،مرکزی رہنما اخونذادہ چٹان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی روحانی پیشوا سید میاں انور کی مزارزائرین اور تعمیرومرمت کیلئے کھولنے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد ازجلد اس مسئلے کوحل کیا جائے اس کے بعد اورکزئی زندہ باد موومنٹ صدر سید افتخارحسین شیرازی،سابق سینیٹر سجاد سید میاںبادشاہ انور غگ کمیٹی کے رہنماؤں میاں اقبال اور دیگر نے کہا کہ بدامنی کے دور میں ضلع اورکزئی میں حکومت نے روحانی پیشوا کے مزار کو زائرین کیلئے بند کردیا تھا اب فورسز کی قربانیوں سے امن قائم ہوگیا ہے لہذا بلا تاخیر روحانی پیشوا کا مزار زائرین اور تعمیر و مرمت کیلئے کھول دیا جائے کیونکہ زائرین پر پابندی کی وجہ سے روحانی پیشوا کے مریدوں اور عقیدت مندوں میں بے چینی پائی جاتی ہے اور تعمیر و مرمت کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے مزار منہدم ہونے کا خدشہ ہے رہنماؤں نے کہا کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہ ہوا تو ضلع کرم ، ضلع اورکزئی اور ہنگو کے ساتھ پشاور ، اسلام آباد میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری رکھیں گے۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں