ضلع کولئی پالس ہیڈ کوارٹرز تنازعہ طول پکڑنے لگا، معاملہ حل کرنے کیلئے ہائی کورٹ نے اختیار صوبائی حکومت کو دیدیا

جمعہ 18 جنوری 2019 14:30

کوہستان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2019ء) ضلع کولئی پالس ہیڈ کوارٹرز تنازعہ طول پکڑنے لگا، معاملہ حل کرنے کیلئے ہائی کورٹ نے اختیار صوبائی حکومت کو دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کولئی پالس جو گذشتہ پی ٹی آئی حکومت میں بنا اور اس کا ہیڈ کوارٹرز اس وقت کی حکومت نے بٹیڑہ مقرر کیا تھا جس پر پالس کی کمیٹی نے نگران حکومت میں اعتراض لگایا اور چیف سیکرٹری کے ذریعہ نوٹیفکیشن واپس کروایا جس پر کولئی بٹیڑہ کے لوگ عدالت گئے۔

اس کیس پر گذشتہ روز عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ صوبائی حکومت تین ماہ کے اندر ہیڈ کوارٹرز تنازعہ کو حل کرے کیونکہ یہ انتظامی معاملہ ہے۔ کولئی بٹیڑہ کی اصلاحی کمیٹی نے کوہستان میڈیا سنٹر سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے امید ہے کہ وہ اپنی سابق حکومت کے فیصلہ کو برقرار رکھیں گے کیونکہ یہ فیصلہ اس لئے مناسب تھا جب کولئی اور پالس والے ایک دوسرے کی جگہوں پر ہیڈ کواٹرز کے قیام پر متفق نہیں تھے، ہزاروں افراد مورچہ زن تھے، شاہراہ قراقرم کو بلاک کئے رکھا، امن وامان کی صورتحال مخدوش ہونے لگی اس لئے اس وقت کی پی ٹی آئی حکومت نے تیسری جگہ بٹیڑہ کو ہیڈ کوارٹرز ڈکلیئر کیا۔

(جاری ہے)

24 مئی 2018ء کو ضلع کولئی پالس کے ہیڈ کوارٹر بٹیڑہ مقرر ہوا، بعد ازاں 4 جون 2018ء کو نگرانی حکومت میں چیف سیکرٹری نے اس نوٹیفکیشن کو واپس کر دیا جس پر کولئی بٹیڑہ کی کمیٹی عدالت گئی، آیا نگران حکومت کے دوران چیف سیکرٹری وزیراعلیٰ کا حکم کالعدم کر سکتا ہے یا نہیں جس پر عدالت نے اس معاملہ کو دوبارہ صوبائی حکومت کے حوالہ کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ میں اس معاملہ کا حل نکالیں۔

کوہستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں