کوہستان کے سابق ناظم حاجی محمد امین نے پالس کوہستان میں معروف ماہر تعلیم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نواب علی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت

پیر 14 اکتوبر 2019 19:06

غ* الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) کوہستان کے سابق ناظم حاجی محمد امین نے پالس کوہستان میں معروف ماہر تعلیم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نواب علی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کو انتظامیہ کا نا اہلی قرار دی ہے ، منتخب رکن صوبائی اسمبلی پالس کوہستان اور ضلعی انتظامیہ نااہلی کے مرتکب ہوئے ، ایسے واقعات علاقائی تعصب کو جنم دیتا ہے ، جس کیلئے کوہستان کے عوام تیار نہیںکیونکہ شانگلہ اور کوہستان ایک ہی علاقہ ہیں اور دونوں ضلعوں کے مابین ریاست سوات کے دور سے گہرے تعلقات اور وابستگیاں چلے آرہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار کوہستان سے سابق ناظم و معروف سماجی رہنماء حاجی محمد آمین نے منگل کے روز اپنے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حاجی محمد امین نے واقعہ پر سخت دکھ و افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے واقعات سے تعصب بڑھ جاتا ہے جو نہیں ہونا چاہئے ۔انھوں نے صوبائی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے پورے علاقہ کی بدنامی ہوتی ہے اور نفرت پیدا ہوتی ہے ، لہٰذا جلد از جلد واقعہ کی تہہ تک پہنچ کر اصل مجرمان کو معلوم کیا جاکر قرارواقعی سزاء دی جائے ۔

انھوں نے کہا کہ ضلع کولئی پالس کے انتظامیہ اور وہاں سے رکن صوبائی اسمبلی غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں ، واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدار تفتیش و تحقیق کی جاکر مجرمان کو سزاء دی جائے ۔ انھوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کولئی پالس نواب علی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ دنوں اور گھنٹوں میں حل کرنا انتہائی ضروری اسلئے ہے کہ حالات وقت گزرنے کے ساتھ مزید کشیدہ ہورہے ہیں جس سے بہت زیادہ نقصان کا احتمال موجود ہے ، جو نہیں ہونا چاہئے۔ انھوں نے نواب علی کے ورثاء اور اہلخانہ سے دلی دکھ و غم کا اظہار کیا ہے۔۔

کوہستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں