داسو:وزیر اعظم کا زرعی قرضوں کی ادائیگی کیلئے 4 کروڑ روپے گرانٹ دینے کا اعلان

امداد انسانی جانوں کا نعم البدل نہیں، زلزلہ متاثرین کو دوبارہ اپنے گھروں میں آباد کریں گے

جمعرات 29 اکتوبر 2015 17:40

داسو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اکتوبر۔2015ء) وزیر اعظم نواز شریف نے داسو کے کسانوں کے زرعی قرضوں کی ادائیگی کیلئے 4 کروڑ روپے گرانٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امداد انسانی جانوں کا نعم البدل نہیں ،غمزدہ متاثرین کے دکھ بانٹنے کیلئے حاضر ہوا ہوں،حکومت متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی ،داسو کے بے گھر افراد کو دوبارہ اپنے گھروں میں آباد کریں گے،متاثرین زلزلہ کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کی بھر پور تعاون کررہے ہیں،داسو ڈیم کی زمین کا مسئلہ جلد حل کرادوں گا،یہاں کا علاقہ بہت خوبصورت ہے لیکن تعلیم کی کمی ہے ،وفاقی حکومت سکول ،کالجز ،ہسپتال اور انفراسٹرکچر کے ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھائے گی،مقامی لوگوں کو روز گار دینے کیلئے پاور منصوبوں میں بھرتی کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے داسو میں زلزلہ متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داسو میں حالیہ زلزلہ سے 8 افراد جاں بحق ہوئے ہیں ،بے گھر ہونے والے افراد کا حال احوال پوچھنے کیلئے ذاتی طور پر حاضر ہوا ہوں اور امدادی پیکج دینے آیا ہوں،وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ متاثرین کی تصدیق اور امداد کی تقسیم میں شفافیت کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ،امدادی رقوم کی فراہمی کا عمل پیر سے جمعرات تک مکمل کیا جائیگا ، زلزلہ سے جاں بحق افراد کو فی کس 6 لاکھ اور زخمیوں کو فی کس ایک لاکھ روپے امدادی دی جائے گی ،اعضاء سے محروم افراد کو فی کس 2 لاکھ جبکہ مکمل تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر کیلئے فی گھرانہ2 لاکھ دیئے جائیں گے ،وزیر اعظم نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے تمام اقدامات کی نگرانی خود کروں گا ،زلزلہ متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے ،وزیر اعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان اور فاٹا کے علاقوں میں زلزلہ سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت خود امداد فراہم کرے گی، متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی، زلزلے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصان پر پوری قوم افسردہ ہے تاہم اللہ کا شکر ہے کہ زلزلے کی شدت 2005 کے زلزلے سے زیادہ ہونے کے باوجود نسبتاً کم نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں جب کہ زلزلے کے زخمیوں اور تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ، یہ سانحہ کسی مخصوص علاقے یا صوبے کا نہیں بلکہ یہ ایک قومی سانحہ میں ہے ،صوبائی حکومتوں اور وفاق کو ملکر چلنا ہو گا عوام کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے ،وزیرعلیٰ پرویز خٹک سے بھر پور تعاون کریں گے،وزیر اعظم نوازشریف کہا ہے کہ مقامی ایم این اے اور ایم پی ایز متاثرین زلزلہ کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے اور بحالی کے عمل میں پیش پیش ہوں،انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت داسو میں زرعی قرضوں میں جگڑے کسانوں کیلئے 4 کروڑ گرانٹ فراہم کرے گی تا کہ کسان زرعی قرضوں کی ادائیگی کر سکیں،انہوں نے کہا کہ تعلیم کی کمی دیکھنے میں آئی ہے ،تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور سہولیات فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے، داسو میں نئے سکول ،کالجز اور ہسپتال تعمیر کئے جائیں گے ،مقامی لوگ اپنے بچوں کے ساتھ ساتھ بیٹیوں کو بھی تعلیم حاصل کروائیں،وزیر اعظم نے کہا کہ داسو ڈیم زمین کا مسئلہ چند روز خود حل کرلوں گا اور جلد از جلد خریدنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ قراقرم ہائی وے کی توسیع کا کام جاری ہے اور یہ ہائی وے علاقے کو چائنہ کے بارڈر سے ملاتی ہے ،خیبر پختونخوا میں بھاشا ،بونجی ،داسو ڈیم سمیت تمام منصوبے جلد شروع کئے جائیں گے اور تمام پاور پراجیکٹ میں مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائیگا تا کہ یہاں بے روز گاری کا خاتمہ ہو اور عوام کی مشکلات میں کم ہوں،ان منصوبوں سے نہ صرف پاکستان میں ترقی ہوگی بلکہ یہاں کی عوام خوشحال ہوگی ،صوبے میں ترقی ہوگی ،سڑکیں بنیں گی ،روز گار کے مواقع ملیں گے اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گی،وزیر اعظم نے کہا کہ سپرٹ ویلی کو کاغان ویلی سے ملانے کیلئے وفاقی حکومت خصوصی فنڈز جاری کرے گی اور صوبائی حکومت سے درخواست کریں گے وہ بھی اپنا ڈالیں

متعلقہ عنوان :

کوہستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں