ضلع کوہلو کے دور دراز علاقے تھدڑی کو ہر اطوار میں نظر انداز کیا گیا ہے ،،میر سفر خان مری

حالیہ سیلاب میں ماوند سونڈھ ،تھدڑی کے علاقوں میں متاثرین تک امدادی سامان نہیں پہنچ سکا ،تھدڑی کے رہائشی اور سابق گوریلا کمانڈر میر ہزار مری کے فرزندو قبائلی رہنماء ودیگر کی پریس کانفرنس

اتوار 18 جولائی 2021 18:50

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2021ء) ضلع کوہلو کے دوردراز علاقے تھدڑی کے رہائشی اور سابق گوریلا کمانڈر میر ہزار مری کے فرزندو قبائلی رہنماء میر سفر خان مری ،وڈیرہ بیورغ مری اور میرگل مری نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کوہلو میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کوہلو کے دور دراز علاقے تھدڑی کو ہر اطوار میں نظر انداز کیا گیا ہے حالیہ سیلاب میں ماوند سونڈھ ،تھدڑی کے علاقوں میں متاثرین تک امدادی سامان نہیں پہنچ سکا ہے انتظامیہ نے صرف منظور نظر لوگوں میں راشن اور امدادی سامان تقسیم کئے ہیں جبکہ ماوند،منجھرا ،تھدڑی اور ملحقہ علاقوں میں لوگ بے یار و مدد گار آسمان کھولے تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ان علاقوں میں متعداد کچے مکانات منحدم او ر مال داروں و زمینداروں کی کروڑوں روپے کے مال مویشاں اور فصلیں تباہ ہوگئی ہیں مگر ضلعی انتظامیہ ان کو یکسر نظر انداز کی ہوئی ہے اس حوالے سے کئی مرتبہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سے بات کی ہے مگر وہ کہتے ہیں کہ ان کے پاس اختیارات ہی نہیں ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ متاثرین کو امدادی سامان فراہم کرنے سے گریزاں ہیں ان علاقوں میںسینکڑوں لوگ بے گھر ہوئے اور تاحال حکومتی اعلان کے باجود امدادی ریلیف نہیں پہنچ سکا ہے تھدڑی میں پہلے ہی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے بجلی ،پکی سڑکیں ،صحت ،تعلیم ،پینے کا صاف پانی تک دستیاب نہیں ہے یہاں آج بھی لوگ جوہڑوں اور بارش کے تالابوں کے پانی پینے پر مجبور ہیں جبکہ محکمہ تعلیم کے دعوں کے باوجود سکولیں کئی عرصے سے بند ہیںیہاں کے مقامی لوگوں نے امن وامان اور ترقی کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جن کا صلہ یہ دیا گیاہے کہ سیلاب متاثرین اور لوگوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالہ جارہا ہے جبکہ لیویز فورس جو چوکیوں پر دن رات ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں ان کو غیر حاضر ظاہر کرکے تنخواہوں کو بلاوجہ بندکرنا و ٹرانسفر پوسٹنگ معمول بن گیا ہے اس عمل سے علاقے میں مزید بدامنی جنم لے گی اور علاقے کے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہونگے جس کے منفی نتائج سامنے آئیں گے اس حوالے سے جلد ایک قبائلی گرینڈ جرگہ کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے جس میں اہم فیصلے کئے جاینگے ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ، چیف سیکرٹری بلوچستان ،ڈی جی لیویز مجیب الرحمٰن قمبرانی ،کمشنر سبی ڈویژن ،کمانڈنٹ میوند رائفل کوہلو سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علاقے میں سیلاب متاثرین کا جائزہ لے کر امدادی سامان فراہم کیا جائے اور علاقے میں تعلیم ،صحت ،سڑکیں ،لیویز کے تنخواہوں کی بندش اور بنیادی مسائل کا نوٹس لیا جائے تاکہ علاقہ مکین نقل مکانی کے بجائے علاقے کے ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں ۔

کوہلو میں شائع ہونے والی مزید خبریں