احتساب عدالت نے خواجہ آصف کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا

جمعہ 1 جنوری 2021 14:41

احتساب عدالت نے خواجہ آصف کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2021ء) احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن ) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔تحریری فیصلے میںکہاگیا کہ عدالت نے خواجہ آصف کو تفتیش کے لیے 14روزہ کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق خواجہ آصف تحقیقاتی ادارے کو تفتش کے لیے درکار ہے۔

پبلک آفس ہولڈر ہونے کے باعث ملزم کو اثاثہ جات کے متعلق جواب دینا چاہیے ۔ خواجہ آصف کے تفتشی افسر تفتیش میں سچائی اور اصل حقائق سامنے لائے ، 2 جنوری کو تفتیشی افسر خواجہ آصف سے انکی اہلیہ سمیت دیگر رشتے داروں کی ملاقات کروائے ، تفتیشی افسر فیملی سے ملاقات کے دوران کرونا ایس او پیز کا خیال رکھیں ۔ خواجہ آصف کی گرفتاری کے وارنٹ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کیجانب سے جاری کئے گئے۔

(جاری ہے)

پراسکیوٹر کے مطابق ملزم کیخلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی سیکشن (3) کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔ پراسکیوٹر کے مطابق قبل 1991 میں ا اثاثہ خات 51 لاکھ روپے پر مشتمل تھے ۔ 2018 تک مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد انکے اثاثہ جات 221 ملین تک پہنچ گئے جو انکی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے ۔ خواجہ آصف اپنے ملازم طارق میر کے نام پہ ایک بے نامی کمپنی " طارق میر اینڈ کمپنی" بھی چلا رہے ہیں۔ بینک اکائونٹ میں 40 کروڑ کی خطیر رقم جمع کروائی گئی ۔ خواجہ آصف بیرون ملک ملازمت سے حاصل آمدن کا کوئی کاغذی ثبوت بھی فراہم نہ کر سکے، ملزم کے وکیل مطابق پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار کے کہنے پر انکوئری شروع کی گئی ۔

لادھیوالا وڑائچ میں شائع ہونے والی مزید خبریں